نیویارک (محسن ظہیر سے ) امریکہ میں تعینات پاکستان کے سابق سفیر ڈاکٹر اسد مجید خان جن کا حکومت پاکستان کوامریکی اسسٹنٹ سیکرٹری آف سٹیٹ ڈونلڈ لو سے ہونیوالی ملاقات کے حوالے سے لکھا جانیوالا خط(میمو) پاکستانی سیاست کا مرکز و محور ہے ، نے برسلز میں اپنی نئی ذمہ داریاں سنبھال لیں ۔ وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے مذکوہ ”خط“ کو منظر عام پر لانے سے قبل ہی ڈاکٹر اسد مجید خان کو برسلز میں تعینات کر دیا گیا تھا ۔ وہ واشنگٹن سے برسلز گئے جہاں انہوں نے پاکستان کے سفیر کی حیثیت سے اپنی ذمہ داریاں سنبھال لی ہیں ۔
ڈاکٹر اسد مجید خان نے سوشل میڈیا کی سائٹ ٹوئٹر پر اپناتعارف بھی نامزد سفیر برائے برسلز ، یورپی یونین اور لیگزم برگ کے طور پر کروایا ہے ۔
ڈاکٹر اسد مجید خان کی جانب سے اپنے ایک ٹویٹ میں امریکہ میں بطور سفیر ذمہ داریوںکی ادائیگی پر فخر کا اظہار کیا گیا ہے اور تعیناتی کے عرصے کے دوران دوست احباب اور پاکستانی امریکن کمیونٹی کا تعاون پر شکرئیہ بھی ادا کیا گیا ہے۔
After serving as 🇵🇰's Ambassador to 🇺🇸 for over 3 years, I leave today to take up my new post in Brussels. Its been an honor to represent my country in the US. I thank all our friends in the 🇺🇸, esp 🇵🇰 diaspora for their support & contributions for a stronger Pak-US partnership.
— Asad M. Khan (@asadmk17) March 25, 2022
یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ ڈاکٹر اسد مجید خان ، ابھی تک ”خط“ کے حوالے سے خاموش ہیں ۔ اگرچہ ان کا ذکر پاکستانی سیاست کو مرکز و محور بنا ہوا ہے لیکن ان کی جانب سے اپنے ذکر و کردار اور دونلڈ لو سے ملاقات کے حوالے سے کوئی تبصرہ نہیںکیا گیا ہے ۔
ڈاکٹر اسد مجید کے قریبی ذرائع کا کہنا ہے کہ وہ اس سلسلے میں خاموش رہیں گے کیونہ اہم و حساس سفارتی امور پر سفارتکار تبصروں سے گریز کرتے ہیں ۔
تازہ ترین و اہم خبروں کے لئے اردو نیوز یو ایس اے پڑھتے رہیں ۔۔۔۔۔ اردو نیوز یو ایس اے