عمران خان نے اپنی سیاست بچانے کےلئے پاکستانی کو خارجی بحران کا شکار بنانے کی کوشش کی ہے ، احمد جان
اوورسیز میں بسنے والے محب وطن اور جمہوریت پسند اوورسیز پاکستانی عمران خان کے قو سے کئے جانیوالے مایوس کن خطاب کو مسترد کرتے ہیں ، صدر مسلم لیگ (ن) نیویارک سٹیٹ
وزیراعظم کی کی تقریر نے پاکستان کے مفادات کی خدمت نہیں کی،عمران خان خود پرستی اور انا پرستی کا شکار ہیں، تین اپریل کو، عدم اعتمادکے بعد قوم کو عمران خان سے نجات مل جائے گی، احمد جان
نیویارک ( پ ر) پاکستان مسلم لیگ (ن) نیویارک سٹیٹ کے پریذیڈنٹ احمد جان کہا کہنا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان کا قوم سے نشریاتی خطاب نہ صرف قوم سے ایک مذاق بلکہ مایوس کن خطاب تھا ۔ عمران خان عدم اعتماد کی تحریک کا مقابلہ کرنے کی بجائے اوچھے ہتھکنڈے استعمال کررہے ہیں اور اس مقصد کی خاطر وہ امور خارجہ جیسے اہم معاملات کو بھی اپنی سیاست میں گھسیٹنے کی کوشش کررہے ہیں جو کہ قابل مذمت ہے۔
اپنے بیان میں احمد جان نے مزید کہا کہ ہم اوورسیز میںبسنے والے اوورسیز پاکستانی ، وزیر اعظم کے خطاب کو مسترد کرتے ہیں ۔ انہوں نے اپنی سیاست کو بچانے کے لئے پاکستان کو ایک خارجی بحران کا شکار بنانے کی کوشش کی ہے ۔ عمران خان کا یہ اقدام بھی انہیں عدم اعتماد کے ذریعے اقتدار سے الگ کرنے کی ایک وجہ بنے گا۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کے دن گنے جا چکے ہیں اور تین اپریل کے بعد ملک و قوم کو ان سے نجات مل جائے گی ۔
احمد جان نے کہا کہ عمران نیازی نے اپنے خطاب تک عوام اور پارلیمنٹ کو خط نہیں دکھایا گیا، صرف مندرجات بتائے جا رہے ہیں، خط نہ دکھانے کا مطلب ہے کہ کوئی خط نہیں، عمران نیازی ہمیشہ کی طرح اب ایک نیا جھوٹ بول رہے ہیں، کرپشن، ریاست مدینہ کے بیانیوں کے بعد اب سازشی خط کا بیانیہ لائے ہیں، عوام انہیں اور ان کے ہر جھوٹ کو مسترد کر چکے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ عمران نیازی ہر روز ثابت کرتا ہے کہ یہ اس کرسی کے قابل نہیں تھا۔انہوں نے کہا اگر امریکا ہمیں تنگ کرنا چاہیے، اگر امریکا ہمارے لیے مشکلات پیدا کرنا چاہے تو ہمیں بیرونی قرضے اور امداد ملنا بند ہوجائے، انٹر نیشنل مانیٹری فنڈز (آئی ایف ایم ) اور عالمی بینک کے قرضے ہمیں نہ ملیں، ہمیں ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ سے بلیک لسٹ میں ڈالا جاسکتا تھا۔یہ تمام سہولیات ہمیں میسر ہیں جن کے باعث ہمارے ملک کا نظام چل رہا ہے، ہم اپنے مقامی تمام وسائل کو استعمال کرچکے، جب یہ تمام بیرونی اور امریکی سہولیات ہمیں دستیاب ہیں تو اسکا مطلب ہے کہ امریکا ہمارے خلاف نہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ان تمام سہولیات کے ہوتے ہوئے امریکی دشمنی کی کوئی اور شہادت نہیں ملتی سوائے اس کے جو عمران خان ایک مراسلے کی صورت میں لہرا رہے ہیں اور یہ مراسلہ ہمارے اپنے سفیر کا لکھا ہوا ہے اور یہ ایک معمول کی کارروائی ہے، لیکن اس حکومت کی جانب سے اس مراسلے کو ایک سیاسی ایشو بنایا جا رہا ہے۔
احمد جان نے کہا کہ عمران نیاز ی خط کے معاملے کو عین اس وقت پر اچھال رہے ہیں کہ جب تحریک عدم اعتماد میں ان کی شکست سامنے آگئی ہے۔ عمران خان سیاسی طور پر دیوالیہ ہو چکے، ان کے پاس اب کوئی دلیل نہیں بچی تو وہ الزامات کا سہارا لے رہے ہیں، یہ بیرونی سازشوں کا الزام لگا رہے ہیں جبکہ خود اپنی ساری سیاسی زندگی میں غیر ممالک سے فنڈز اور چندہ جمع کرتے رہے ہیں، فارن فنڈنگ کیس کیا ہے، باہر کے ممالک ان کو چندہ دیتے رہے ہیں، یہ خود اسرائیلی اور بھارتی لوگوں سے فنڈز لیتے رہے ہیں۔
احمد جان کا مزید کہنا تھا کہ وزیراعظم کی آج کی تقریر نے پاکستان کے مفادات کی خدمت نہیں کی۔ وزیراعظم خود پسندی، خود پرستی اور انا پرستی کا شکار ہیں۔ اللہ کا لاکھ شکر ہوگا کہ تین اپریل کو تحریک عدم اعتماد کی کامیابی کے بعد قوم کو عمران خان سے نجات مل جائے گی ۔