" "
اوورسیز پاکستانیز

بادشاہی مسجد کے خطیب اور چئیرمین روئیت ہلال کمیٹی مولانا عبدالخبیر آزاد کا درویش کمیونٹی سنٹر برونکس کا دورہ و خطاب

Imam of Badshahi Masjid and Chairman Ruet-e-Hilal Committee, Maulana Abdul Khabeer Azad, Visits and Addresses Dervish Social Adult Day Care in the Bronx

شب معراج النبیﷺ کی فضیلت و برکات، خطیب بادشاہی مسجد لاہور اور روئیت ہلال کمیٹی پاکستان کے چئیرمین مولانا عبدالخبیر آزاد کا برونکس، نیویارک میں درویش کمیونٹی سنٹر میں خصوصی خطاب

درویش سنٹر کے افتخار بٹ نے مولانا عبدالخبیر آزاد کو خوش آمدید کہتے ہوئے کہا کہ درویش سنٹر میں سینئر ز کی خدمات کے علاوہ فوڈ پینٹری سمیت کمیونٹی کی بل امتیاز خدمت کی جا رہی ہے

طاہر خان نے بھی مولانا سیدعبدالخبیر آزادکو خوش آمدید کہتے ہوئے انہیں سوشل ایڈلٹ ڈے کئیر اینڈ کمیونٹی ہیلپ سنٹر کی خدمات سے آگاہ کیا، نعیم بٹ سمیت دیگر کمیونٹی قائدین کے بھی خطاب

”پیغام پاکستان“ وہ فتوی ہے جس میں دہشت گردی ، انتہا پسندی ،فرقہ واریت کو حرام قرار دیا ہے۔ اور یہ ریاست کا بیانیہ ہے اور تمام مکاتب فکر کے علماءکے اس پر دستخط ہیں،مولانا سید عبدالخبیر آزاد

نیویارک ( اردونیوز ) بادشاہی مسجد لاہور کے امام و خطیب اور روئیت ہلال کمیٹی پاکستان کے چئیرمین مولانا سیدعبدالخبیر آزادنے برونکس ، نیویارک میں واقع ”درویش سوشل اڈلٹ ڈے کئیر اینڈ کمیونٹی ہیلپ سنٹر“ کا دورہ کیا اور شب معراج کے حوالے سے منعقدہ ”محفل شب معراج“ سے خصوصی خطاب کیا ۔

سنٹر میں پہنچنے پر افتخار بٹ ، طاہر خان اور نعیم بٹ سمیت برونکس کے مقامی کمیونٹی قائدین نے مولانا سید عبدالخبیر آزاد کو خوش آمدید کہا ۔ انہیں سنٹر کا دورہ کروایا اور سنٹرمیں مسلم سمیت دیگر کمیونٹیز کو فراہم کی جانیوالی خدمات کے بارے میں آگاہ کیا۔ تقریب کا آغاز تلاوت قرآن مجید سے ہوا۔ افتخار بٹ نے مولانا عبدالخبیر آزاد کو خوش آمدید کہتے ہوئے کہا کہ درویش سنٹر میں سینئر ز کی خدمات کے علاوہ فوڈ پینٹری سمیت کمیونٹی کی بل امتیاز خدمت کی جا رہی ہے ۔ طاہر خان نے بھی مولانا سیدعبدالخبیر آزادکو خوش آمدید کہتے ہوئے انہیں سوشل ایڈلٹ ڈے کئیر اینڈ کمیونٹی ہیلپ سنٹر کی خدمات سے آگاہ کیا۔

نعیم بٹ اور ویسٹ چیسٹر اسمالک سنٹر کے صدر چوہدری ظفر اقبال کی جانب برونکس میں مولانا سیدعبدالخبیر آزاد کو خوش آمدید کہا گیا ۔ انہوں نے کہا کہ مسلم کمیونٹی کی تعداد میں ہر روز اضافہ ہو رہا ہے اور کمیونٹی کو ہمیشہ اہم دینی و مذہبی شخصیات سے رہنمائی کی ضرورت محسوس ہوتی ہے ۔
مولانا سیدعبدالخبیر آزاد نے افتخار بٹ ، طاہر خان سمیت درویش سنٹر کی ٹیم کی خدمات کو قابل ستائش قرار دیتے ہوئے کہا کہ اللہ تعالیٰ کے نزدیک، اللہ کی مخلوق کی مدد و خدمت کرنا بڑے ثواب کا کام ہے جس کا اللہ تعالیٰ اجر عظیم عطاءفرماتے ہیں ۔

Abdul Khabeer Azad, Dirvesh Social Adult Day Care Bronx, New York
Abdul Khabeer Azad, Dirvesh Social Adult Day Care Bronx, New York

شب معراج کے حوالے سے مولانا سیدعبدالخبیر آزاد خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اللہ تعالی نے نبی ﷺ کو کو کائنات کے زرے زرے کے لئے رحمت بنا کر بھیجا۔ اللہ کا قرآن کہتا ہے کہ اس کے بعد اور کوئی دین نہیں آئے گا۔ نہ نبی آئے گا۔ اور بتایا کہ قرآن مجید آخری کتاب ہے۔ جو زبور اور انجیل کے بعد قرآن کریم پر آسمانی کتابوں کا خاتمہ ہے۔ اور جب تک ہم ان تمام کتابوں پر ایمان نہ لائیں۔ تورات ،زبور، انجیل اور قرآن شریف تب تک ہمارا ایمان مکمل نہیں ہوسکتا۔اور جب تک ہم تمام انبیاءاکرام حضرت آدم ؑ سے لے حضرت عیسیٰ ؑ اور پھر خاتم النبین حضرت محمد ﷺ تک ¾ ہمارا ایمان مکمل نہیں ہو سکتا۔ اور ان کی عزت و تقریب ہمارے ایمان کا حصہ ہے۔ ہمارے عزیز ہمیں بتا رہے ہیں کہ50سال ہو گئے۔ ہمارے والد گرامی نے دنیا میں امن و امان کا درس دیا۔ اسلام کا پیغام پوری دنیا میں دیاگیا۔ حضرت محمد ﷺ کا دیا ہوا دین اور ان کے احکامات دنیا کو بتائے۔ آپﷺ نے غیر مسلموں کے لئے اپنا دروازہ کبھی بند نہیں کیا۔ بلکہ ہمیشہ ان کے لئے اپنے دروازے کھلے رکھے۔ اور امن کا درس دیا۔ ان کو بٹھایا اور ان کے ساتھ مکالمہ کیا۔ ان کے ساتھ مذاکرات کئے۔ ان کو دین کی دعوت دی۔ جہاں تک بتایا جاتا ہے کہ جب ان کی عبادت کا وقت آیا تو انہیں کہا کہ آپ اپنے مذہب کے مطابق یہاں اپنی عبادات کریں۔ یہ ہماری نبی ﷺ کا پیغام ہے۔ کہا ہم نے مومنوں تم پر احسان کیا ہے اور احسان کیا ہے حضرت محمد ﷺ ،محسن انسانیت،محسن کائنات ہیں۔ گوجرانوالہ میں جب واقعہ پیش آیا تو سب سے پہلے ان کے لئے جو ڈھال بنا وہ ہم لوگ تھے۔وہاں لوگوں کے گھر جلا دیئے گئے۔ ہم نے اس سانحے کی سب سے پہلے مذمت کی۔ کیونکہ ہمارے نبی ﷺ کا فرمان ہے کہ اقلیتیں بھی آپ کی ذمہ داری ہے۔،ہندو سکھ عیسائی اور دیگر مذاہبِ کے ماننے والوں کے حقوق برابر ہیں۔انسان حکومت کرتے ہیں ملکوں پر لیکن اللہ کے نیک بندے انسانوں کے دلوں پر حکومت کرتے ہیں۔جب میں مکہ سے واپس آیا تو میں وہاں پہنچا اور وہاں خطاب کیا اور کہا کہ آج ہم اقلیتوں کے حقوق کے حوالے سے بات کریں گے اور اسلام سے اقلیتوں کو کیا حقوق دیئے ہیں۔ اور پھر ہم نے وہاں ایک مذمت کانفرنس کا انعقاد کیا۔ اللہ کا قرآن کہتا ہے کہ ایک انسان کا قتل پوری انسانیت کا قتل ہے اور قرمایا کہ کسی ایک انسان کی جان بچانا پوری انسانیت کی جان بچاناہے۔

مولانا سید عبدالخبیر آزاد کا خطاب کرتے ہوئے مزید کہنا تھا کہ ”پیغام پاکستان“ ایک فتوی ہے اور یہ وہ فتوی ہے جس میں دہشت گردی ، انتہا پسندی ،فرقہ واریت کو حرام قرار دیا ہے۔ اور یہ ریاست کا بیانیہ ہے اور تمام مکاتب فکر کے علماءکے اس پر دستخط ہیں۔ اور آج پوری دنیا نے اس کو سراہا ہے۔ اور ہمیں چاہئے کہ اس پیغام کو ہر گھر کی آواز بنائیں۔

مولانا سیّد محمد عبدالخبیر آزاد نے کہا کہ سیرت رحمتہ للعالمینﷺ ہمارے لیے مشعل راہ ہے، آج ہمیں ایسی کانفرنسوں کا انعقاد ہر سطح پر کرنے کی ضرورت ہے، حضورﷺکی سیرت پر عمل کرکے ہی ہم کامیاب ہو سکتے ہیں، آپ کی سیرت احترام انسانیت کا عظیم درس دیتی ہے، آپکو سارے جہانوں کے لیے رحمت بنا کر بھیجا گیا اور آپ کا فرمان ہے کہ مومن مومن کا بھائی ہے، آج ہمیں مذہبی ہم آہنگی و رواداری کے لیے سیرت النبیﷺسے روشنی حاصل کرکے کامیابی حاصل کرنی ہوگی۔سیرت رحمتہ للعالمینﷺ ہمارے لیے مشعل راہ ہے، اسلام انسانیت کے احترام کا درس دیتا ہے۔جب آپﷺ دنیا میں تشریف لائے تو انسانیت کہاں تھی۔ نہ ماں باپ کی قدر تھی۔ نہ بہن بھائی کا احترام تھا۔بیٹیوں کو زندہ درگور کر دیا جاتا تھا فرمایا کہ ہم نے حضرت محمد ﷺ کو دونوں جہانوں کے لئے رحمت بنا کر دنیا میں بھیجا۔بتایا کہ ماں باپ کوعزت دی ، بیٹی کو عزت دی۔ ہمسائے کو عزت دی، یتیموں کے سر پر دست شفقت رکھنے کی تلقین کی۔ مزدورں کے حقوق کے بارے میں بتایاگیا۔ کیونکہ آپ ﷺکو دونوں جہانوں کے لئے رحمت بنا کر بھیجاگیا۔

مولانا عبدالخبیر آزاد نے کہا کہ مسالک اور مذاہب کے درمیان ہم آہنگی ہمارا مشن ہے، بادشاہی مسجد نے ہمیشہ تمام مسالک اور مذاہب کو متحد کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ ملک کے حالات اس بات کے متقاضی ہیں کہ پاکستان کی سالمیت اور تحفظ کے لیے قوم متحد ہو جائے، پیغام پاکستان پر عمل درآمد کیا جائے تو ملک گرے لسٹ سے نکل سکتا ہے۔،ہم کسی کو اظہار رائے کی آزادی سے منع نہیں کرتے لیکن اس کے نام پر قرآن مجید یا نبی کریمﷺ کی توہین نہ کی جائے۔نبی کریمﷺسے محبت ہمارے ایمان کا حصہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر کوئی اسلام کی سر بلندی کے لئے کام کرنا چاہتا ہے تو اسے آنے دیں۔ میرے پیارے نبی ﷺ نے اسلام کی سربلندی کے لئے پیٹ پر پتھر باندھ کر کام کیا۔ اگر کوئی دروازے پر آ گیا تو جو کچھ ہوا اس کے سامنے رکھ دیا۔ اللہ نے فرمایا لوگو میں تمہاری ہر پکارا کو سنتا ہوں۔ تمہاری شہ رگ سے بھی زیادہ قریب ہوں۔ فرمایا کہ نماز مومن کی معراج ہے۔ اللہ سے دعا ہے کہ اللہ تعالی ہمیں سفر معراج اس پر جو درس ملتا ہے اس پر چلنے کی توفیق عطا فرمائے۔

تقریب کے آخر میں مولانا سید عبدالخبیر آزاد نے خصوصی دعا کروائی ۔افتخار بٹ کی جانب سے مولانا کا شکرئیہ ادا کیا گیا ۔

Related Articles

Back to top button