جہانگیر ترین جسم میں سوڈیم کی کمی کی وجہ سے ٹیسٹ کروانے لندن گئے ہیں
جہانگیر ترین نے سوڈیم کی کمی کا معاملہ لندن میں موجود اپنے ڈاکٹر سے مشورہ کیا تو ڈاکٹر نے انہیں احتیاطً لندن آنے اور ٹیسٹ کروانے کا مشورہ دیا
نیویارک (محسن ظہیر) پاکستان تحریک انصاف کے رہنما جہانگیر ترین ہفتے کو اچانک ائیر ایمبولینس کے ذریعے پاکستان سے لندن روانہ ہو گئے ۔سیاسی حلقوں میں سوال کھڑے ہو رہے ہیں کہ جہانگیر ترین کو اتنی کیا ایمرجنسی تھی کہ انہیں ائیر ایمبولینس کے ذریعے لندن جانا پڑا؟دوسرا اہم سوال یہ کھڑا کیا جا رہا ہے کہ اگر وہ واقعی ان کا ائیر ایمبولینس میںلندن جانا ضروری تھا تو انہیں ایسے کیا امراض لاحق ہیں کہ جن کا فوری علاج لندن میں ضروری تھا ؟ایک اور سوال یہ بھی کھڑا کیا جا رہا ہے کہ کیا ملک کی موجودہ سیاسی صورتحال کے تناظر میں جہانگیر ترین بیماری کا بہانہ بنا کر سیاسی منظر نامہ سے غائب تو نہیں ہوئے ؟
ان تمام سوالوں سے قطع نظر جہانگیر ترین کے ایک قریبی و معتمد ساتھی کا کہنا ہے کہ جہانگیر ترین کو پیٹ اور جگر کی تکلیف محسوس ہوئی ، انہوں نے پاکستان میں اپنے ٹیسٹ بھی کروائے، ان میں سے بعض ٹیسٹ شوکت خانم ہسپتال سے بھی کروائے گئے اور کوئی خاص قابل تشویش بات نہیں تھی تاہم ان کے ٹیسٹوں میں ان کے جسم میں سوڈیم کی کمی سامنے آئی ۔
جہانگیر ترین نے سوڈیم کی کمی کا معاملہ لندن میں موجود اپنے ڈاکٹر جن کے وہ دھرنے کے دنوں کے دوران بھی مریض رہے ، سے مشورہ کیا تو لندن والے ڈاکٹر نے انہیں احتیاطً لندن آنے اور ٹیسٹ کروانے کا مشورہ دیا ہے ۔ ڈاکٹر کے مشورے کے پیش نظر جہانگیر ترین اپنی فیملی کے ساتھ لندن روانہ ہو گئے ۔یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ جہانگیر ترین ایک ہفتہ لندن میں قیام کریں گے۔
دریں اثناءاہم سیاسی ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ جہانگیر ترین پر گذشتہ کچھ دنوں پر ان کے پرانے اور عمران خان کے مشترکہ دوستوں کی جانب سے شدید دباو تھا ۔اِن ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ جہانگیر ترین کے لندن میں قیام میں توسیع بھی خارج ازامکان نہیں ۔