روشن ڈیجیٹل اکاونٹس میں آنے والی رقوم ڈیڑھ ارب ڈالر سے تجاوز کرگئیں
حکومت کی جانب سے دئیے گئے حالیہ اعداد و شمار کے مطابق پاکستان میں روشن ڈیجیٹل اکاونٹ کے ذریعے آنے والا غیر ملکی زرِ مبادلہ ڈیڑھ ارب ڈالر کی سطح عبور کرگیا ہے
اسلام آباد (اردونیوز ) پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافے کے حوالے سے ایک اہم پیش رفت ہوئی ہے ۔ یہ پیش رفت پاکستان کو روشن ڈیجیٹل اکاو¿نٹ کی مد میں حاصل ہونیوالے زرمبادلہ کی وجہ سے ہوئی ہے ۔ حکومت کی جانب سے دئیے گئے حالیہ اعداد و شمار کے مطابق پاکستان میں روشن ڈیجیٹل اکاو¿نٹ کے ذریعے آنے والا غیر ملکی زرِ مبادلہ ڈیڑھ ارب ڈالر کی سطح عبور کرگیا ہے۔ وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان سے اچھی خبر موصول ہوئی ہے، روشن ڈیجیٹل اکاو¿نٹس نے مزید سنگِ میل عبور کرلیے ہیں۔
عمران خان نے بتایا کہ جمعہ کے روز روشن ڈیجیٹل اکاو¿نٹس میں جمع کروائی گئی رقوم ڈیڑھ ارب ڈالر جبکہ نیا پاکستان سرٹیفکیٹس میں کی جانے والی سرمایہ کاری ایک ارب ڈالر سے بڑھ گئی ہے۔اپنی ٹوئٹ میں انہوں نے مزید لکھا کہ 2 ماہ قبل ایک ارب ڈالر کی سطح پر پہنچنے کے بعد سے اکاو¿نٹس اور ڈپازٹس نئے ریکارڈز قائم کرچکے ہیں۔
یاد رہے کہ اسٹیٹ بینک کے مطابق یہ اکاو¿نٹ 100 سے زائد ممالک کے تارکین وطن پاکستانیوں کی جانب سے کھولے گئے ہیں جس سے آر ڈی اے کے پھیلاو¿ اور حکومت اور مرکزی بینک کو ملک کے بیرونی اکاو¿نٹ کو بہتر بنانے میں مدد مل رہی ہے۔
آر ڈی اے کا بنیادی مقصد ترقی یافتہ معیشتوں کے مقابلے میں ڈپازٹ پر بہت زیادہ منافع کی پیش کش کرکے بیرون ملک مقیم لاکھوں پاکستانیوں کو راغب کرنا ہے۔آر ڈی اے تارکین وطن پاکستانیوں (این آر پی) کے لیے شروع کیا گیا تھا تاکہ وہ آن لائن ڈیجیٹل پورٹلز کے ذریعے کسی برانچ کا دورہ کیے بغیر پاکستان میں بینک اکاو¿نٹ کھول سکیں۔این آر پیز اب ڈیجیٹل بینکنگ سہولیات حاصل کرسکتے ہیں جن میں پاکستان میں آن لائن بینکنگ تک رسائی، مقامی فنڈز کی منتقلی، یوٹیلیٹی بلز اور ٹیوشن فیس کی ادائیگی کے ساتھ ساتھ سرکاری بلز، اسٹاک ایکسچینج اور ریئل اسٹیٹ میں سرمایہ کاری وغیرہ کا مکمل واپسی کے ساتھ آپشن موجود ہے۔آر ڈی اے کا آغاز 8 کمرشل بینکوں کے ساتھ مل کر کیا گیا تھا تاہم بعد میں متعدد بینکوں نے اس اقدام میں شمولیت اختیار کی کیونکہ بینکرز کے مطابق یہ سرمایہ کاری کے لیے متنوع مصنوعات اور شعبے پیش کرتا ہے۔مزید سرمایہ کاری کو راغب کرنے کے لیے اسٹیٹ بینک نے ایک بچت اسکیم، نیا پاکستان سرٹیفکیٹ کا بھی آغاز کیا تھا جو اکثر ترقی یافتہ اور ترقی پذیر معیشتوں کے مقابلے میں نمایاں طور پر زیادہ شرح سود کی پیش کش کرتی ہے۔خریدار 5 سال کے لیے سرمایہ کاری کرے تو ڈالر میں سب سے زیادہ شرح سود 7 فیصد اور مقامی کرنسی میں 11 فیصد حاصل کرسکتا ہے۔