سینٹ امیگریشن بل میں بعض غیر قانونی تارکین وطن کےلئے سٹیزن شپ کا آپشن
امریکی سینٹ میں موجود ڈیموکریٹک سینیٹرز انفرا سٹرکچر بل کے ساتھ امریکہ میں موجود بعض غیر قانونی تارکین وطن کے لئے لیل سٹیٹس اور سٹیزن شپ کی اہلیت کے قانون کو بھی منظور کروانے کا ارادہ رکھتے ہیں
واشنگٹن (اردونیوز ) امریکی سینٹ میں موجود ڈیموکریٹک سینیٹرز انفرا سٹرکچر بل کے ساتھ امریکہ میں موجود بعض غیر قانونی تارکین وطن کے لئے لیل سٹیٹس اور سٹیزن شپ کی اہلیت کے قانون کو بھی منظور کروانے کا ارادہ رکھتے ہیں ۔ ڈیموکریٹک سینیٹرز کی کوشش ہے کہ ان کا مذکورہ بل اس سال منظور کروالیا جائے ۔اس سلسلے میں بل کی تیاری کا عمل امریکی سینٹ کی بجٹ کمیٹی شروع کرے گی جس کے سربراہ سینیٹربرنی سینڈرز ہیں ۔سینیٹر سینڈز کا کہنا ہے کہ ہم مذکورہ بل کی مسودے کی تیاری پر کام کررہے ہیں ۔کیپیٹل ہل میں زیر گردش دستاویز کے مطابق مجوزہ مسودے کے ابتدائی ڈرافٹ کے مطابق بل میں امیگریشن کے لئے ایک سو سو پچاس ارب ڈالرز مختص کئے گئے ہیں جو کہ امیگریشن پالیسیوں ، سٹیزن شپ کے لئے اہلیت ، اور بارڈر سیکورٹی کے لئے مختص ہوں گے ۔ یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ امریکہ میں جامع امیگریشن اصلاحات کا عمل دونوں بڑی جماعتوں کے اختلافات کی وجہ سے گذشتہ کئی سالوں سے ممکن نہیں ہو پائیں ۔امیگریشن ریفارمز کے حامی تنظیموں اور قائدین بائیڈن انتظامیہ پر زور دے رہے ہیں کہ وہ موقع سے فائدہ اٹھائیں اور امیگریشن اصلاحات کے حوالے سے جس حد تک اقدام ممکن ہیں تو یقینی بنائیں ۔امیگریشن ہب کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر سرگیو گنزالس کا واشنگٹن پوسٹ سے بات کرتے ہوئے کہنا تھا کہ اگر ڈیموکریٹ ، امیگریشن اصلاحات کے سلسلے میں عملی اقدام کرنے میں کامیاب ہو جاتے ہیں تو وہ لاطینو کمیونٹی کی ایک بڑی سیاسی حمایت حاصل کرنے میں کامیاب ہو جائیں گے۔یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ بائیڈن انتظامیہ اور کانگریشنل ڈیموکریٹس ابھی تک طے نہیں کر پائے کہ وہ انفرا سٹرکچر بل کو کیسے منظور کروا پائیں گے ، وہ بھی تک ریپبلکن کے ساتھ مذاکرات میں مصروف ہیں ۔تاہم بات چیے کے ساتھ ساتھ ڈیموکریٹس ، اپنے طور پر یک طرفہ بل کی منظوری کے راستے تلاش کرنے اور اس مجوزہ بل کی منظوری کویقینی بنانے کے لئے بھی کوشاں ہیں ۔
امیگریشن اصلاحات کے حامیوں کا کہنا ہے کہ امریکی سینٹ جو کہ امیگریشن کے مسلہ پر ایک عرصے سے منقسم ہے ، میں ، یک طرفہ قانون سازی کے راستے کو اپناتے ہوئے ہی ، امیگریشن کے سلسلے میں قانون سازی کے عمل کو آگے بڑھانے کا ایک راستہ موجود ہے ۔سینیٹرباب مینیڈیز کا کہناہے کہ ہم مشترکہ قانون سازی چاہتے ہیں لیکن اگر ایسا ممکن نہیں ہوتا تو پھر دیکھنا ہوگا کہ یک طرفہ قانون سازی کے لئے کیا آپشن اور راستے موجود ہیں ۔