نیویارک سٹی الیکشن؛انتخابی معرکہ 22جون کو ہوگا
نیویارک سٹی کے مئیر کی دوڑ میں ایرک ایڈمز، کیتھرائن گارسیا، مایا وائیلی، رے میگ وائر، سکاٹ سٹرنگر، شان ڈانو وان اور ڈایان مورالس شامل ہیں
نیویارک سٹی کونسل کی تیس سے زائد نشستوں پر سٹی کونسل ممبرز، ریٹائر ہونے کی وجہ سے ان کی سیٹیں اوپن ہوئی ہیں اور ان اوپن نشستوں پر بھی بڑی تعداد میں امیدواران میدان عمل میں ہیں
نیویارک (محسن ظہیر سے ) نیویارک سٹی میں سٹی کی تاریخ کے ایک عرصے کے بعد سٹی گورنمنٹ اور سٹی کونسل کے ایسے الیکشن ہونے جا رہے ہیں کہ جن میں جہاں ایک طرف نیا انتخابی طریقہ کار ” رینک چوائس ووٹنگ “ آزامایا جائے گا وہاں ان الیکشن میں مئیر سمیت سٹی گورنمنٹ کی پوزیشن کے لئے اورنیویارک سٹی کونسل کی نشستوں کے لئے ’ہیوی ویٹ ‘ امیدوران میدان عمل میں ہیں ۔ نیویارک سٹی کے مئیر کی دوڑ میں ایرک ایڈمز، کیتھرائن گارسیا، مایا وائیلی، رے میگ وائر، سکاٹ سٹرنگر، شان ڈانو وان اور ڈایان مورالس شامل ہیں ۔مئیر کے ان ساتوںامیدواروں کی جانب سے گریسی مینشن (مئیر نیویارک کی سرکاری رہائشگاہ ) میں پہنچنے کے لئے ہر ممکن طور پر کوششیں کی جا رہی ہیں ۔ مئیر کے علاوہ نیویارک سٹی کے کمپٹرولراور پبلک ایڈوکیٹ سمیت دیگر عہدوں کے لئے بھی الیکشن ہونے جا رہے ہیں ۔
اسی طرح ایک عرصے کے بعد نیویارک سٹی کونسل کی تیس سے زائد نشستوں پر سٹی کونسل ممبرز، ریٹائر ہونے کی وجہ سے ان کی سیٹیں اوپن ہوئی ہیں اور ان اوپن نشستوں پر بھی بڑی تعداد میں امیدواران میدان عمل میں ہیں ۔سٹی کونسل اور سٹی گورنمنٹ کے الیکشن کی خاص بات یہ بھی ہے کہ مئیر، کمپٹرولر، بورو پریذیڈنٹس اور کونسل ممبرز کے امیدواران کے لئے امیگرنٹ کمیونٹیز کی خاص اہمیت کی حامل بن گئی ہیں ۔ چونکہ الیکشن ’رینک چوائس ووٹنگ ‘ کے نظام کے تحت ہو رہے ہیں اور ان الیکشن میں ہر حلقے میں بڑی تعداد میں امیدواران ہیں اور ان میں سخت مقابلہ ہے ، اس لئے امیدواران کے لئے ایک ایک ووٹ اہمیت کا حامل بن گیا ہے ۔
پاکستانی سمیت امیگرنٹ کمیونٹیز کی ان الیکشن میں خصوصی دلچسپی کی ایک وجہ مئیر کے امیدواران سمیت دیگر امیدواران کی جانب سے مسلسل روابط ہیں تو دوسری جانب امیگرنٹ کمیونٹی بھی نیویارک کےانتخابی نظام کے میدان عمل میں اتر آئی ہیں۔ ان الیکشن میں پہلی بار نیویارک سٹی کی مختلف امیگرنٹس کمیونٹیز بالخصوص پاکستانی ، بنگلہ دیشی ، انڈین اور نیپالی کمیونٹیز سے تعلق رکھنے والے ارکان کی ایک قابل ذکر تعداد امیدوران کے طور پر سامنے آئی ہے اور ان امیدواران کا کہنا ہے کہ اب وقت آگیا ہے کہ سٹی گورنمنٹ اور سٹی کونسل میں ، امیگرنٹ کمیونٹیز ، اپنی نمائندگی خود موثر اور فعال انداز میں کریں ۔
نیویارک کے مئیر کی حمایت کے مسلے پر پاکستانی امریکن کمیونٹی پانچ گروپوں میں تبدیل ہو گئی ہے ۔ ایک گروپ ایرک ایڈمز کو ، دوسرا کیتھرائن گارسیا ، تیسرا مائیا وائیلی ، چوتھا سکاٹ سٹرنگر اور پانچواں گروپ ڈایان مورالس کو سپورٹ کررہا ہے۔نیویارک سٹی گورنمنٹ اور سٹی کونسل کے الیکشن 22جون کو ہوں گے جبکہ الیکشن کے حوالے سے ”ارلی ووٹنگ “ (قبل از الیکشن ووٹنگ) کا عمل 12جون سے شروع ہو گیا ہے جن میں ابھی تک ہزاروں نیویارکرز اپنا حق رائے دہی استعمال کر چکے ہیں ۔
New York city elections 2021