امریکی سپریم کورٹ کا عارضی لیگل سٹیٹس کے حامل امیگرنٹس کے خلاف فیصلہ
حکومت ایسے افراد کہ جو امریکہ میں غیر قانونی طور پر داخل ہوئے ہوں اور جنہیں بوجوہ عارضی لیگل سٹیٹس دیا گیا ہے ، کو گرین کارڈ یا شہریت کے اجراءسے روک سکتی ہے ، امریکی سپریم کور
نیویارک (اردونیوز )امریکی سپریم کورٹ نے فیصلہ دیا ہے کہ وفاقی حکومت ایسے افراد کہ جو امریکہ میں غیر قانونی طور پر داخل ہوئے ہوں اور جنہیں بوجوہ عارضی لیگل سٹیٹس دیا گیا ہے ، کو گرین کارڈ یا شہریت کے اجراءسے روک سکتی ہے ۔ امریکی سپریم کورٹ کی جانب سے متفقہ فیصلہ جسٹس الینا کیگن نے تحریر کیا ۔
سی این این کے سپریم کورٹ کے تجزئیہ نگار سٹو ولیڈیک کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ ان عارضی تارکین وطن کے لئے صرف ایک دھچکا نہیں ہے جو امریکہ میں قانونی طور پر داخل نہیں ہوئے تھے ، اس فیصلے کا ایک مطلب یہ بھی ہے کہ کم عمر میں امریکہ آنے والے بچے کہ جنہیں لیگل سٹیٹس دیا گیا ہے ، ان کو بھی مستقبل میں ایسی صورتحال کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے بشرطیکہ کانگریس نے کوئی قانون سازی نہیں کی۔انہوں نے مزید کہا کہ غیر قانونی طور پر امریکہ داخل ہونے والے افراد کے کیسوں کے حوالے سے بعض جواب طلب سوالات کے حوالے سے سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں نشاندہی کر دی ہے کہ اس سوالات کے جواب کانگریس سے ہی حاصل کئے جا سکتے ہیں ۔
No green card for TPS holders after illegal entry, US Supreme Court