نیویارک سٹی میئرز آفس سے امیگریشن افیئرز کمشنر بٹا موسٹوفی کا پیغام
نیو یارک کے میرے عزیز ہم وطنو!
خوشی وغم کے ملے جلے جذبات کے ساتھ میں نے یہ کالم تحریر کیا ہے۔ میں میئرز آفس آف امیگرینٹ افیئرز کے میئرز آفس میں سات سال کام کرنے کے بعد ڈی بلیسیو انتظامیہ کو چھوڑ رہی ہوں جہاں تین سال میں نے ایجنسی کی بطور کمشنر سربراہی کی ہے۔
”COVID-19 “کی عالمی وبا سے پہلے اور اس کے دوران، ہم نے دن رات ٹرمپ انتظامیہ کی غیر ملکیوں کے خوف پر مبنی بیان بازی کی مخالفت کی۔ پبلک چارج کے ضابطے کو روکنے اور بچپن میں آمد کے لیے مو¿خر کارروائی ( Deferred Action for Childhood Arrivals, DACA) سے لے کر جنوبی حدود پر فیملیوں کی جدائیوں تک، اور اس کے علاوہ بھی نہ جانے کتنی خلاف ضمیر امیگریشن کی پالیسیوں نے ہماری زندگی کے سب سے بڑے عالمی عوامی صحت کے بحران کے دوران ہماری کمیونٹیوں کے درمیان خوف اور کنفیوژن پیدا کیا۔
آج، ہم لوگ زیادہ شمولیتی وفاقی امیگریشن پالیسیوں اور” COVID-19“ سے وابستہ معاشی بازیابی کے منصوبوں کی سمت میں ایک تبدیلی کا مشاہدہ کر رہے ہیں جو مساوات پر مرکوز ہے، جس کے لیے مہارت اور نیو یارک سٹی جیسے مقامات کے تجربہ نے رہنمائی فراہم کی ہے۔ حالاں کہ اب بھی بہت سارا کام باقی ہے، مجھے ان لا تعداد حصولیابیوں پر فخر ہے جو ہم نے حاصل کی ہیں اور اس قابل تقلید نمونے پر جو ہم نے پورے ملک میں ضروری معتمد حکومت بنا کر مقامی قیادت کے لیے قائم کیا ہے جو کہ اس بات کو یقینی بنانے کے لیے ضروری تھا کہ تارکین وطن کو ان کی ترک وطن کی حالت سے قطع نظر ہمارے شہر کے جملہ مکینوں کے لیے دستیاب نگہداشت اور تعاون حاصل کرنے کے لیے با اختیار بنایا جائے۔
تارک وطن نیو یارک کے باشندگان کے تئیں سٹی کے عزم کو ظاہر کرتے ہوئے، ڈی بلیسیو انتظامیہ نے ایسے پروگراموں اور پہل میں بھاری سرمایہ کاریاں کی ہیں جن کی’ MOIA‘ تارک وطن نیو یارک کے باشندگان کو سٹی کی شہری، معاشی اور ثقافتی زندگی میں مزید شامل کرنے کے لیے سربراہی، انتظام، اور تعاون کرتا ہے۔
انصاف کے پروگراموں تک رسائی کے لیے ہم نے اپنی سرمایہ کاری کو ڈرامائی انداز میں بڑھایا ہے جن میں اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کہ نیو یارک کا ہر ایک باشندہ ترک وطن سے متعلق مفت، محفوظ قانونی مدد تک رسائی حاصل کر سکے کمیونٹی پر مبنی ہمارا ’Action NYC‘ پروگرام شامل ہے۔ ہم نے لسانی رسائی اور’ IDNYC‘ کے ذریعہ جو کہ ملک کا سب سے بڑا بلدیاتی شناختی پروگرام ہے خدمات تک رسائی کی قابلیت کا دائرہ وسیع کیا ہے جس نے نیو یارک کے لاکھوں باشندگان کو بہت ساری خدمات، فوائد، اور بچتوں تک رسائی کا اختیار عطا کیا ہے جو کہ’ IDNYC‘ کا حامل ہونے کے ساتھ حاصل ہوتا ہے۔ اضافی طور پر، سٹی کے’ NYC‘ کیئر نے نگہداشت صحت تک رسائی پروگرام،’ We Speak NYC ‘انگریزی زبان سیکھنے کے پروگرام کی ضمانت دی ہے، اور اپنے حقوق کو جانیں فورمز ان بہت سارے مفت وسائل میں سے ایک ہے جو سٹی نے نیو یارک کے تمام باشندگان کو ترک وطن کی حالت، ادائیگی کرنے کی صلاحیت، یا ملازمت کی حالت سے قطع نظر، دستیاب کرائے ہیں۔ مزید معلومات اور وسائل کے لیے، دیکھیں’ nyc.gov/immigrants ‘
ان میں سے کوئی بھی کام’ MOIA‘ میں میری شاندار ٹیم، ہمارے انتظامیہ کے رفقائے کار، اور متعدد کمیونٹی پارٹنرز جن کے ساتھ ہم کام کرتے ہیں کے بغیر ممکن نہیں ہو پاتا۔ اس موقع کے لیے اور نیو یارک شہر کو تارکین وطن کی فیملیوں کے لیے مزید منصفانہ اور قابل رسائی بنانے کے ان کے گہرے عزم کے لیے میں میئر کی شکر گزار ہوں۔
ہمیں معلوم ہے کہ تارکین وطن ہمیشہ ہمارے شہر کی لائف لائن رہے ہیں، اور انہیں ہمارے لا محدود متنوع اور بے نظیر ثقافتی، معاشی، شہری، اور سماجی تانے بانے کے لیے انتہائی اہمیت حاصل رہی ہے۔ سٹی کی تقریباً 40 فیصد آبادی بیرون ملک پیدا ہوئی ہے، یہاں دو سوسے زیادہ زبانیں بولی جاتی ہیں، اور’ COVID-19‘ کے بحران کی فرنٹ لائن میں جو کارکنان اپنی خدمات پیش کر رہے ہیں ان میں ایک تہائی سے زیادہ تعداد تارکین وطن کی ہے۔
یہی وجہ ہے کہ تارک وطن نیو یارک کے باشندگان کی آواز اس شہر کے لیے انتہائی اہم ہے۔ اور جبکہ ہم لوگ آنے والے جون میں پرائمری انتخابات اور نومبر میں عام انتخابات کا انتظار کر رہے ہیں، لازم ہے کہ وہ لوگ جو ووٹ دینے کے اہل ہیں وہ ووٹ دینے کے اپنے حق کا استعمال کریں اور انہیں اپنی آواز پہنچانے کے لیے اختیارات دیے جائیں۔
اس سال بالکل پہلی بار، شہر بھر میں جون کے پرائمری انتخابات کے دوران، ہم لوگ ایک نئے نظام کے ذریعہ جسے رینکڈ چوائس ووٹنگ (Ranked Choice Voting) کہا جاتا ہے اپنے سٹی کے لیے اگلے منتخب منصب داروں کے لیے ووٹ کریں گے۔ اس کا مطلب ہے کہ ہر ایک منصب کے لیے بس ایک امیدوار منتخب کرنے کے بجائے آپ اپنی ترجیح کے لحاظ سے پانچ امیدواروں تک کی درجہ بندی کریں گے۔ ووٹ کرنے کے اس نظام کا استعمال تمام مقامی مناصب کے لیے کیا جائے گا: میئر، پبلک ایڈووکیٹ، کمپٹرولر، برو پریزیڈنٹ، اور سٹی کونسل ممبر۔ اس نظام کا استعمال ملک بھر کے شہروں اور ریاستوں میں پہلے ہی کیا جا چکا ہے اور یہ ثابت ہو چکا ہے کہ یہ ووٹروں کو یعنی ہمیں ان لوگوں کے سلسلے میں مزید اختیار دیتا ہے جن کا انتخاب عمل میں آتا ہے۔ اس بابت معلومات کے لیے کہ رینکڈ چوائس ووٹنگ (RCV) کس طرح کام کرتی ہے، کس طرح ڈاک میں بیلٹ کی درخواست کریں، اور ووٹنگ کی ابتدائی مدت ، جون 12 تا 20، اور پرائمری انتخابات کے دن، جون 22، کے دوران متعدد زبانوں میں ترجمانی کہاں فراہم کی جائے گی voting.nyc پر جائیں۔
اور یاد رکھیں: آپ کو اپنے انتخابی مرکز کے مقام پر ایک مترجم ساتھ لانے کا حق حاصل ہے۔ یہ آپ کے گھرانے کا فرد یا آپ کا دوست، آپ کی پسند کا کوئی بھی شخص، ہو سکتا ہے لیکن آپ کا آجر یا یونین کا نمائندہ نہیں ہو سکتا ہے۔ ووٹ کرنے کے اپنے حقوق کے بارے میں مزید جاننے کے لیے nyc.gov/cec پر جائیں۔
ووٹ کرنے کے لیے ایک منصوبہ بنائیں اور گھرانے کے افراد، دوستوں، اور ہمسایوں کو انتخابات کے لیے جانے کی حوصلہ افزائی کریں۔ جیسا کہ ہم نے گزشتہ سال کے صدارتی انتخاب میں ملاحظہ کیا، ہماری ڈیموکریسی کے لیے ہماری آوازیں اہم ہیں اور اپنی آوازوں کا استعمال کرکے ہم سب لوگ اس بات کو یقینی بنانے میں ایک کردار ادا کرتے ہیں کہ ہمارا شہر سبھی کے لیے ایک ہر دلعزیز اور شمولیتی شہر بنا رہے۔ اتنے سارے تارکین وطن کی زندگیوں کے کچھ سب سے پر آشوب سالوں میں مجھ پر جو اعتماد کیا گ?ا اس کے لیے، نیز تارکین وطن کے اپنے شاندار شہر کی خدمت کرنے کے موقع کے لیے میں انتہائی شکر گزار ہوں۔
بیٹا موسٹوفی ( Bitta Mostofi) نے مئی 2021 کے اوائل میں امیگرینٹ افیئرز کے NYC میئرز آفس کے کمشنر کا منصب چھوڑ دیا۔
یہ مضمون اصلاً ” Queens Chronicle“ میں شائع ہوا تھا۔