نہ رہا ٹرمپ اور نہ رہیں گی ٹرمپ کی پالیسیاں
امریکہ کی موجودہ بائیڈن انتظامیہ نے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی متعدد پالیسیوں کو تبدیل کرنے کی کوششوں کا آغاز کر دیا ہے
واشنگٹن (مانیٹرنگ ڈیسک ) امریکہ کی موجودہ بائیڈن انتظامیہ نے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی متعدد پالیسیوں کو تبدیل کرنے کی کوششوں کا آغاز کر دیا ہے۔ اس ضمن میں تازہ کوشش میں حکومتی سطح پر سائنس کو سیاسی رنگ دینے سے پیدا ہونے والے مسائل کو کھوجنے اور مستقبل میں سائنس کی ساکھ سے متعلق ضوابط کو سخت بنانا شامل ہے۔بائیڈن حکومت نے سائنس کو سیاسی رنگ دینے سے روکنے کے لیے مرکزی سطح پر 46 رکنی نئی ‘سائنٹیفک انٹیگرٹی ٹاسک فورس’ تشکیل دی ہے، جس میں دو درجن سے زیادہ سرکاری محکموں کے ارکان شامل ہیں جو پہلی مرتبہ آئندہ جمعے کو اپنا اجلاس منعقد کریں گے۔ٹاسک فورس کا کام 2009 سے ان شعبوں کی جانچ کرنا ہے جہاں جماعتی بنیادوں پر مداخلت کر کے ایسے فیصلوں پر اثر انداز ہوا گیا تھا، جو شواہد اور تحقیق کی بنیاد پر کیے گئے تھے۔ٹاسک فورس کا کام ایسے راستے تلاش کرنا بھی ہے جو مستقبل میں کسی بھی حکومت کو سائنس کو سیاسی رنگ دینے سے روک سکیں۔بائیڈن حکومت کی جانب سے اس کوشش کا آغاز اس تشویش کی بنا پر کیا گیا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ نے مبینہ طور پر سائنس کو اس طرح سیاسی رنگ دیا تھا جس سے انسانی جانیں خطرے میں پڑ گئی تھیں، عوام کا اعتماد کم ہوا تھا اور ماحولیاتی تبدیلی کا عمل بد تر ہو گیا تھا۔سائنس دانوں اور دیگر ماہرین نے سابق صدر ٹرمپ کی انتظامیہ پر الزامات عائد کیے تھے کہ انہوں نے کرونا وائرس اور ماحولیاتی تبدیلی کے معاملات پر مبینہ طور پر سائنسی شواہد کو نظر انداز کیا۔ سابق حکومت کے بارے میں یہاں تک کہا گیا تھا کہ اس نے 2019 میں آنے والے ‘ہری کین ڈورین’ نامی سمندری طوفان سے ریاست ایلاباما کو خطرہ ہونے سے متعلق مبینہ طور پر سائنسی شواہد کو نظر انداز کر دیا تھا۔وائٹ ہاو¿س کے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی سے متعلق دفتر میں آب و ہوا اور ماحول سے متعلق امور کی نائب ڈائریکٹر جین لب چینکو کا کہنا ہے “ہمارا مقصد حکومت کی کہی ہوئی بات پر لوگوں کا اعتماد بحال کرنا ہے چاہے وہ موسم کی پیش گوئی سے متعلق ہو یا ویکسین کے محفوظ ہونے سے متعلق یا کسی اور بارے میں۔”اسی بارے میں بات کرتے ہوئے وائٹ ہاو¿س میں سائنس اور سماج سے متعلق امور کی ڈپٹی ڈائریکٹر ایلونڈرا نیلسن کا کہنا تھا کہ لوگوں کو یہ علم ہونا چاہیے کہ حکومت کی جانب سے جو بات بتائی جا رہی ہے وہ کوئی حکم نہیں ہے یا کسی بھی معاملے پر کوئی غیر شعوری رائے قائم نہیں ہے۔نیلسن اور لب چینکو نے یہ بات پیر کو ٹاسک فورس کے پہلے اجلاس کے اعلان سے قبل ‘اے پی’ سے گفتگو میں کہی۔اس کمیٹی کی تشکیل 27 جنوری کو صدارتی یادداشت کی وجہ سے ہوئی جس میں کہا گیا تھا کہ شواہد پر مبنی پالیسی سازی کی ضرورت ہے۔خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس (اے پی) کے مطابق امریکہ کی گزشتہ حکومت میں میڈیکل کیئر سے متعلق قانونی حقوق محدود کرنے کی کوشش کی گئی تھی جسے اب بائیڈن انتظامیہ تبدیل کر رہی ہے۔
No more Trump policies in Biden administration