گرین کارڈ میں رکاوٹ بننے والا ”پبلک چارج“ قانون ختم کر دیا گیا
سال 2019کے پبلک چارج ریگولیشن پر عملدرامد کو روک دیا گیا ہے،ہوم لینڈ سیکورٹی ڈیپارٹمنٹ ، جسٹس ڈیپارٹمنٹ کا عدالتوں میں زیر سماعت کیسوں کو دفاع نہ کرنے کا فیصلہ
واشنگٹن (اردونیوز ) بائیڈن انتظامیہ کی جانب سے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دور میں بنایا جانیوالے ”پبلک چارج“ کے رول (قاعدے) پر گرین کارڈز کے اجراءکے سلسلے میں جاری عملدرامد روک دیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ ٹرمپ انتظامیہ کے دور میں ہوم لینڈ سیکورٹی ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے ایک قاعدہ (rule)بنایا گیا تھا کہ جس میں کہا گیا کہ گورنمنٹ سے مخصوص قسم کے بینیفٹس (فوائد ) حاصل کرنے والے افراد گرین کارڈز کے لئے اہل نہیں ہوں گے ۔
ہوم لینڈ سیکورٹی ڈیپارٹمنٹ کے سیکرٹری عالیجاندرو مائیور کاس کی جانب سے جاری کردہ خصوصی بیان میں کہا گیاہے کہ سال 2019کے پبلک چارج ریگولیشن پر عملدرامد کو روک دیا گیا ہے۔دریں اثناءجسٹس ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے امریکہ بھر کی عدالتوں بشمول سپریم کورٹ کو مطلع کیا گیا کہ بائیڈن انتظامیہ ، سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دور میں بننے والے پبلک چارج کے رول کے حق میں عدالتوں میں زیر سماعت کیسوں کا دفاع نہیں کرے گی ۔اس کا مطلب یہ ہے کہ جب پبلک چارج رول کے کیسوں کی حکومت کی عدالتوں میں پیروی نہیں کرے گی تو یہ کیس بھی از خود ختم ہو جائیں گے اور پبلک چارج رول بے معنی ہو کر رہ جائے گا۔جسٹس ڈیپارٹمنٹ کے ایکشن کے بعد 7ویں سرکٹ کورٹ آف اپیل کی جانب سے پبلک چارج سے متعلق کیس کی اپیل خارج کر دی گئی ہے ۔
امریکہ بھر میں امیگرنٹس کی حامی تنظیموں نے بائیڈن انتظامیہ کے فیصلہ کو شاندار الفاظ میں سراہا ہے اور ملک میں موجود امیگرنٹ کمیونٹیز میں بھی اس خبر سے خوشی کی ایک لہر دوڑ گئی ہے ۔
ہوم لینڈ سیکورٹی ڈیپارٹمنٹ کے سیکرٹری عالیجاندرو مائیور کاس کا کہنا ہے کہ پبلک ارج کا رول ہماری اقدار کے مطابق نہیں تھا ۔
DHS Secretary Alejandro N. Mayorkas announced that the government will no longer defend the 2019 public charge rule as doing so is neither in the public interest nor an efficient use of limited government resources.
“The 2019 public charge rule was not in keeping with our nation’s values. It penalized those who access health benefits and other government services available to them,” said Secretary of Homeland Security Alejandro N. Mayorkas. “Consistent with the President’s vision, we will continue to implement reforms that improve our legal immigration system.”
President Biden’s Executive Order on Restoring Faith in Our Legal Immigration Systems and Strengthening Integration and Inclusion Efforts for New Americans called for an immediate review of agency actions on public charge inadmissibility and deportability. DHS’s review, in consultation with the Departments of Justice and State and the federal benefits-granting agencies, is ongoing.
As discussed in DHS’s litigation statement, and consistent with the government’s decision not to defend the rule, the Department of Justice is no longer pursuing appellate review of judicial decisions invalidating or enjoining enforcement of the 2019 public charge rule. Today, the Department of Justice dismissed its pending appeals in the Supreme Court and Seventh Circuit, and is in the process of doing so in the Fourth Circuit. Following the Seventh Circuit dismissal this afternoon, the final judgment from the Northern District of Illinois, which vacated the 2019 public charge rule, went into effect. As a result, the 1999 interim field guidance on the public charge inadmissibility provision (i.e., the policy that was in place before the 2019 public charge rule) is now in effect.