کورونا امدادی پیکج میں کس کو کیا ملے گا
پیکج کے تحت امریکی شہریوں میں 1400 ڈالر کے چیک تقسیم ہوں گے اور عمر کے لحاظ سے بچوں کو تین ہزار یا 3600 ڈالرز دیے جائیں گے
ایسے ملازمین جو کرونا وبا کے باعث بے روزگار ہو گئے تھے انہیں رواں برس ستمبر کے آغاز سے ہفتہ وار 300 ڈالرز ملنا شروع ہو جائیں گے
نیویارک (اردو نیوز ) امریکی کانگریس کی جانب سے 1.9کھرب ڈالرز کا کورونا امدادی بل منظور کر لیا گیا ہے۔ سینٹ کے بعد ایوان نمائندگان کی جانب سے بل کی منظوری کے بعد بل کے قانون میں تبدی ہونے کے تمام تقاضے پورے ہو گئے ہیں ۔ بائیڈن انتظامیہ کی 20جنوری کو صدارت کا عہدہ سنبھالنے کے بعد کرونا پیکج کی کانگریس سے منظوری پہلی بڑی کامیابی قرار دی جا رہی ہے۔
ایوانِ نمائندگان سے بدھ کو منظور ہونے والے کرونا پیکج بل میں مختص رقم عوام کی مالی معاونت کے علاوہ کاروباری سرگرمیوں کو استحکام بخشنے پر بھی خرچ کی جائے گی۔ایوانِ نمائندگان کی دونوں بڑی جماعتوں ڈیموکریٹک اور ری پبلکن پارٹی کے ارکان نے پارٹی لائن کے تحت کرونا ریلیف پیکج بل پر ووٹ کیا تھا۔ 220 ارکان نے بل کی حمایت اور 211 نے اس کی مخالفت کی۔ری پبلکن ارکان نے بل پر اعتراض اٹھاتے ہوئے کہا کہ یہ بہت بڑا پیکج ہے جس میں ان لوگوں کو فائدہ نہیں پہنچے گا جنہیں سب سے زیادہ مالی امداد کی ضرورت ہے۔ایوانِ نمائندگان میں اقلیتی جماعت ری پبلکن کے سربراہ کیون میکارتھی نے منگل کو کرونا ریلیف پیکج بل کو انتہائی ‘مہنگا، کرپٹ اور لبرل’ قرار دیا تھا۔
کرونا ریلیف پیکج کے تحت ریاستوں اور شہری حکومتوں کو کرونا وبا کے اثرات سے نکالنے کے لیے 350 ارب ڈالرز فراہم کیے جائیں گے۔پیکج کے تحت امریکی شہریوں میں 1400 ڈالر کے چیک تقسیم ہوں گے اور عمر کے لحاظ سے بچوں کو تین ہزار یا 3600 ڈالرز دیے جائیں گے۔ایسے ملازمین جو کرونا وبا کے باعث بے روزگار ہو گئے تھے انہیں رواں برس ستمبر کے آغاز سے ہفتہ وار 300 ڈالرز ملنا شروع ہو جائیں گے۔کورونا امدادی بل کے تحت ملک میں بے روز گار ہونے والے افراد کے ”ان امپلائمنٹ بینیفٹس“ میں ستمبر تک توسیع کر دی گئی ہے ۔
کرونا ریلیف پیکج میں اربوں ڈالرز کے فنڈز کرونا ٹیسٹنگ، ٹریسنگ اور ویکسین کی تقسیم کے لیے بھی رکھے گئے ہیں۔وائٹ ہاو¿س نے اسے تاریخی قانون سازی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے وبا کے اثرات تبدیل ہونا شروع ہو جائیں گے۔ امریکی شہریوں کو براہِ راست امداد ملے گی اور ملکی معیشت دوبارہ مستحکم ہونا شروع ہو گی۔
یاد رہے کہ کرونا وبا کے باعث امریکہ میں پانچ لاکھ سے زیادہ اموات اور لگ بھگ تین کروڑ کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں۔ وبا کے نتیجے میں کروڑوں افراد کو بے روزگاری کا سامنا کرنا پڑا جب کہ متعدد چھوٹے بڑے کاروباری افراد کو شدید مالی نقصان اٹھانا پڑا ہے۔
Covid Stimulus Package