صدر بائیڈن کی خارجہ پالیسی کا خیرمقدم، مسلہ کشمیر حل کروائیں،سلمان ظفر
انسانی حقوق کی پامالی کی ایسی مثال دنیا میں اور کہیں نہیں ملتی۔ اب دنیا کو جاگنا ہو گا ورنہ نسلیں تباہ و برباد ہو جائیں گی،سلمان ظفر
نیویارک (پ ر ) انسانی حقوق پی پی پی امریکہ کے صدر سلمان ظفر کی جانب سے امریکی صدر جو بائیڈن کی نئی خارجہ پالیسی جن کا انہوں نے چارفروری کو اعلان کیا ، کا خیر مقدم کیا گیا ہے اور کہا گیا ہے کہ صدر بائیڈن دنیا میں امن ، افہام و تفہیم کی اپنی پالیسی پر عمل کرتے ہوئے مسلہ کشمیر کے حل میں اپنا کردار ادا کریں ۔
یوم یکجہتی کشمیر کے حوالے سے جاری بیان میں سلمان ظفر نے کہا کہ کشمیر میں بھارت کی طرف سے انسانی حقوق کی پامالی پر سخت غصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ جب سے پاکستان اور ہندوستان کے درمیان علیحدگی ہوئی ہے ا±س وقت سے ہندوستان مقبوضہ جموں اور کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالی کر رہا۔ خاص طور پر اگست 2018 سے پورے علاقے میں کرفیو لگا کر کشمیریوں کا گھروں سے باہر نکلنا دو بھر کر دیا ہے اور ان پر ظلم و مصائب کے پہاڑ توڑے جا رہے ہیں ۔
سلمان ظفر نے مزید کہا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں ظلم و ستم کی داستانیں دل دہلا دینے والی ہیں اور یہ اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں ہیں جو سال ہا سال سے چل رہی ہیں اور اس کو سننے والا کوئی نہیں ہے۔ بھارت کی طرف سے یہ مظالم برداشت کی حدیں بھی تجاوز کر چکے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ بھارت کے اس تشدد میں صرف کشمیری مرد ہی نہیں بلکہ عورتیں اور بچے بھی شامل ہیں جو ہر روز بھارتی تشدد کا شکار ہیں۔ مقبوضہ جموں و کشمیر میں لاکھوں بھارتی فوجی تعینات ہیں جو کشمیری عورتوں پر تشدد کر کے ا±ن کے ساتھ ناجائز کام کر کے نسلیں بگاڑ رہے ہیں۔
سلمان ظفر نے کہا کہ انسانی حقوق کی پامالی کی ایسی مثال د±نیا میں اور کہیں نہیں ملتی۔ اب دنیا کو جاگنا ہو گا ورنہ نسلیں تباہ و برباد ہو جائیں گی،کشمیریوں کو انصاف فراہم کرنا ہوگا ۔مسلہ کشمیر کے حل کو انسانیت اور امن کے مفاد میں بلاتاخیر حل کرنا ہوگا۔