ڈونلڈ ٹرمپ کے اقتدار کا خاتمہ ، وائٹ ہاوس سے فلوریڈا منتقل
واشنگٹن سے رخصت ہوتے وقت ڈونلڈ ٹرمپ اپنے ساتھیوں ، مداحوں اور سٹاف ممبرز کو یہ عندئیہ دے کر بھی گئے کہ وہ کسی نہ کسی صورت میں واپس آئیں گے لیکن ڈیموکریٹس کا کہنا ہے کہ ’ہنوز دلی دور است‘
نیویارک (رپورٹ: محسن ظہیر سے ) امریکہ کے 45ویں صدر ڈونلڈ ٹرمپ الیکشن 2020میں شکست کھانے لیکن اسے تسلیم نہ کرنے کی legacyچھوڑ کر وائٹ ہاوس سے امریکی ریاست فلوریڈا کے پام بیچ میں واقع اپنے ریزورٹ مار ا لوگو کےلئے روانہ ہو گئے ۔وہ اپنے پیچھے اپنے بعد آنے والے صدر کی تقریب حلف برداری میں شرکت نہ کرنے کی روایت بھی چھوڑ کر گئے ۔واشنگٹن سے رخصت ہوتے وقت ڈونلڈ ٹرمپ اپنے ساتھیوں ، مداحوں اور سٹاف ممبرز کو یہ عندئیہ دے کر بھی گئے کہ وہ کسی نہ کسی صورت میں واپس آئیں گے لیکن ڈیموکریٹس کا کہنا ہے کہ ’ہنوز دلی دور است‘
وائٹ ہاو¿س میں صدر ٹرمپ اور خاتون اول ملانیا ٹرمپ کو ان کے سٹاف اور انتظامیہ کے اہم ارکان نے رخصت کیا جہاں سے وہ میرین ون ہیلی کاپٹر میں سوار ہو کر جوائنٹ بیس اینڈریو پہنچے جہاں ان کا ریڈ کارپٹ استقبال کیا گیا اور توپوں کی سلامی بھی دی گئی ۔ ائیرپورٹ پر صدر ٹرمپ نے تقریباً اڑھائی سے تین سو کے قریب ،اپنے سپورٹرز اور ساتھیوں کے اجتماع ،سے خطاب کے دوران انہیں فائنل گڈ بائے کہتے ہوئے ان کا شکرئیہ ادا کیا ۔
صدر ٹرمپ نے اپنے الوداعی خطاب میں جو بائیڈن کا نام لئے بغیر نئی انتظامیہ کی کامیابی کےلئے اپنی خواہشات کا اظہار کیا تاہم انہوںنے اپنے چارسالہ دور میں کورونا ویکسین بنانے ، امریکہ کی تاریخ میں پہلی بار خلائی فورس تشکیل دینے اور معاشی ترقی سمیت اپنی بڑی کامیابیوں کے دعوے بھی کئے ۔ اس خطاب کے بعد صدر ٹرمپ ائیر فورس ون میں فلوریڈا کے لئے روانہ ہو گئے
دونلڈ ٹرمپ نے اگرچہ وائٹ ہاو¿س سے رخصت ہونے سے پہلے جو بائیڈن کو فون کال کی اور نہ ہی انہیں وائٹ ہاو¿س کے دورے کی دعوت دی تاہم انہوں نے امریکی روایت کے مطابق، اوول ہاو¿س میں موجود صدر کی ٹیبل پر، اپنے جانشین جو بائیڈن کے لئے ایک خط لکھا ۔اب صدر بائیڈن ہی بتائیں گے کہ ٹرمپ ان کے نام چھٹی میں ، ان کےلئے کیا پیغام چھوڑ گئے!!!