کراچی کے مسائل اور انکا حل ، عمران خان کی صدارت میں اہم اجلاس، بڑے فیصلے
قومی رابطہ کمیٹی برائے ہاوسنگ، کنسٹرکشن و ڈویلپمنٹ کے اس اجلاس میں کراچی شہر میں توانائی ، ہاوسنگ ،صاف پانی اور روز گار سمیت اہم مسائل کا جائزہ لیا گیا اور مختلف منصوبوں کے حوالے سے اہم فیصلے کئے گئے
منصوبے کے تحت 6000 اپارٹمنٹس بنائے جائینگے جس کیلئے حکومت سندھ اور دیگر متعلقہ محکموں سے مشاورت کا سلسلہ جاری ہے۔ منصوبے کے پہلے مرحلے میں چار ارب روپے کی لاگت سے 700 رہائشی یونٹس پر آئندہ 3 مہینوں کے دوران کام شروع ہو جائے گا
کراچی (احسن ظہیر) وزیر اعظم پاکستان عمران خان کی صدار ت میںپاکستان کے کاسمو پولیٹن شہر کراچی کے مسائل کے حل ، شہریوں کی فلاح و بہبود اور شہر کی تعمیر و ترقی کے حوالے سے اہم ترین اجلاس ہوا۔ قومی رابطہ کمیٹی برائے ہاوسنگ، کنسٹرکشن و ڈویلپمنٹ کے اس اجلاس میں کراچی شہر میںتوانائی ، ہاو¿سنگ ، صاف پانی اور روز گار سمیت اہم مسائل کا جائزہ لیا گیا اور مختلف منصوبوں کے حوالے سے اہم فیصلے کئے گئے ۔ اجلاس میں مشیرِ وزیراعظم عشرت حسین، گورنر سندھ عمران اسماعیل، معاونین خصوصی ڈاکٹر شہباز گِل اور سید ذوالفقار بخاری کے علاوہ متعلقہ وزارتوں کے اعلی سرکاری عہدیداران نے شرکت کی۔ چاروں صوبوں سے چیف سیکریٹریز اور اعلی حکام وڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں شریک ہوئے۔
اجلاس میں وفاقی سیکرٹری وزارت ہاوسنگ اینڈ ورکس نے اجلاس کوکراچی میں بننے والے رہائشی منصوبے ”پاکستان کوارٹرز“ کے حوالے سے بتایا۔منصوبے کے تحت 6000 اپارٹمنٹس بنائے جائینگے جس کیلئے حکومت سندھ اور دیگر متعلقہ محکموں سے مشاورت کا سلسلہ جاری ہے۔ منصوبے کے پہلے مرحلے میں چار ارب روپے کی لاگت سے 700 رہائشی یونٹس پر آئندہ 3 مہینوں کے دوران کام شروع ہو جائے گا۔وفاقی سیکرٹری وزارت ہاو¿سنگ اینڈ ورکس نے مزید بتایا کہ وزارت نے منظوری کے بعد اسلام آباد میں 5 ملکیتی پلاٹوں کی 13 ارب روپے سے زائد میں نیلامی کی جس سے 50 ارب روپے مالیت کی سرمایہ کاری کے علاوہ 10000 لوگوں کو روزگار میسر ہوگا۔وزیر اعظم نے ہدایت کی کہ سکیم کے تحت اپنے گھر کے حصول کیلئے بنکوں سے آسان شرائط پر قرضے لینے والوں پر کسی قسم کا اضافی مالی بوجھ نہ ڈالا جائے. انہوں نے کہا کہ حکومت کا مقصد بے گھر لوگوں کیلئے اپنی چھت مہیا کرنا ہےلہذا اس بات کو یقینی بنائیں کہ ان کو آسانیاں اور سہولتیں مہیا ہو۔
دریں اثناءوزیر اعظم عمران خان کی صدارت میں کراچی ٹرانسفرمیشن پلان کے حوالے سے اعلیٰ سطح اجلاس میں وفاقی وزراءشیخ رشید احمد، اسد عمر ،فیصل واوڈا ،مشیرِ خزانہ ڈاکٹر عبدلحفیظ شیخ شریک ، چیف آف آرمی سٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ نے شرکت کی ۔ اس اجلاس کو بتایا گیا کہ کراچی ٹرانسفرمیشن پلان کے تحت 100 سے زائد منصوبوں کی منصوبہ بندی دی جا چکی ہیں جو 1.117 ٹریلین روپے کی لاگت سے مکمل ہونگے۔ ان منصوبوں کو تکمیلی مراحل کے اعتبار سے تین حصوں میں تقسیم کیا گیاہے۔اجلاس کو ان منصوبوں پر اب تک ہونے والے پیش رفت سے آگاہ کیا گیا۔وزیر اعظم نے منصوبوں کی بروقت تکمیل پر زور دیتے ہوئے کہا کہ کراچی کے مسائل کی مستقل بنیادوں پر حل انتہائی ضروری ہے ۔ وزیراعظم نے کہا کہ ہر سال مون سون کے دوران کراچی میں برساتی پانی سے ہونے والے نقصانات کا سبب نالوں پر غیر قانونی تعمیرات ہیں۔وزیر اعظم نے واضح ہدایت دی کہ کراچی میں تجاوزات ہٹانے سے پہلے وہاں کے مستحق مکینوں کیلئے پیشگی متبادل انتظامات کو یقینی بنایا جائے۔
کراچی کے حوالے سے اجلاس میں اجلاس میں منصوبوں میں سرمایہ کاری میں دلچسپی رکھنے والی ڈچ کمپنی ایوٹیک AWTEC کے نمائندوں نے بھی شرکت کی۔ ایوٹیک نیدرلینڈ نے 1.3 بلین امریکی ڈالر کی سرمایہ کاری سے کراچی میں کچرے سے توانائی اور ڈیسیلینشن پلانٹ بنانے کی تجویز پیش کی۔ اویٹیک ہالینڈ نے راوی منصوبے اور لاہور میں رینیویبل توانائی پلانٹ کے قیام میں بھی گہری دلچسپی ظاہر کی۔
واضح رہے کہ ان منصوبوں میں لگنے والی ٹیکنالوجی پاکستان میں تیار کی جائے گی جس سے ملک ٹیکنالوجی کی منتقلی اور روزگار کے مواقع پیدا ہونگے۔ اس منصوبے سے بننے والی بھاپ بھی صنعتوں میں استعمال کی جاسکے گی. اس ضمن میں عنقریب حکومت پاکستان اور ایوٹیک کے درمیان مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کئے جائیں گے۔وزیرِ اعظم نے کہا کہ پاکستان میں کچرے کے حوالے سے مناسب بندوبست اور انتظام نہ ہونے کی وجہ سے دن بدن مسائل میں اضافہ ہو رہاہے .انہوں نے کہا کہ پاکستان کے آبی وسائل خاص کر سمندری پٹی اس سے سب سے ذیادہ متاثر ہیں. وزیراعظم نے کہا کہ اس طرح کے منصوبے ہمارے شہروں کو بین الاقوامی معیار کی رہائشی سہولیات دینے میں معاون ثابت ہونگے۔
وزیر اعظم نے کراچی کو پانی فراہم کرنے کے کے فور منصوبے کی استعداد اور افادیت بڑھانے کے حوالے سے سفارشات مرتب کرنے کیلئے وزارتِ منصوبہ بندی کے تحت تکنیکی کمیٹی بنانے کی بھی ہدایت کی۔
دریں اثناءوزیرِ اعظم عمران خان سے معاونِ خصوصی برائے سمندر پار پاکستانی و ترقیِ افرادی قوت سید ذوالفقار عباس بخاری نے بھی اہم ملاقات کی ۔ اس ملاقات میں ورکرز ویلفیئر فنڈ کے تحت 1500 گھروں کی تعمیر کے منصوبے پر تفصیلی گفتگو کی گئی ۔منصوبہ معیاری اور سستی رہائش کے ساتھ ساتھ تمام بنیادی سہولیات فراہم کرے گا اور اسکا افتتاح اگلے سال جنوری میں ہوگا۔ وزیرِ اعظم نے منصوبے کو موجودہ حکومت کے عوام کیلئے سستی رہائشی کے عزم کی عملی شکل قرار دیتے ہوئے سراہا۔اس موقع پر وزیر اعظم نے چئیرمین ایف بی آر اور دیگر متعلقہ اداروں کو سرمایہ کاری کرنے والے اورسیز پاکستانیز کیلئے سہولتیں فراہم کرنے کی ہدایت کی۔وزیراعظم نے تاکید کی کہ بیرون ملک بسنے والے پاکستانی ہمارا قیمتی سرمایہ ہے اس لئے ان کےلئے ملکی کاروباری سرگرمیوں میں حصہ لینے کی راہ میں حائل رکاوٹیں ترجیحی بنیادوں پر دور کی جائیں۔
Prime minister Imran Khan agrees to speed up Karachi Transformation Plan’s implementation