نیویارک میں خواجہ محمد حمید الدین سیالوی مرحوم کی یاد میں تعزیتی ریفرنس
سیال شریف سے اللہ تعالیٰ اور نبی کریم ﷺ کے احکامات اور تعلیمات کے فروغ کا جو سلسلہ جاری ہے ، اس سے لوگ فیض یاب ہوتے رہے ہیں اور انشاءاللہ قیامت تک ہوتے رہیں گے
خواجہ پیر محمدحمید الدین سیالوی ؒ کا وصال سیال شریف اور پاکستان کا ہی نہیں بلکہ ملت اسلامیہ کا بھی ایک نا قابل تلافی نقصان ہے لیکن آپ کی تعلیمات اور خدمات کی وجہ سے آپ کا فیضان جاری رہے گا۔ احکامات الٰہی اور عشق مصطفی ﷺ کے حوالے سے ہمیں خواجہ پیر محمدحمید الدین سیالوی ؒ کی تعلیمات کو نہ صرف آگے بڑھانا ہے بلکہ اسے مشعل راہ بھی بنانا ہے۔پیر سید میر حسین شاہ ، علامہ رضاو¿ الدین صدیقی
ختم قل شریف میں سید ہارون انس شاہ ، صوفی مشتاق نقشبندی ثناءخوانان خان فیاض خان ، محمد اصغر چشتی ، چوہدری جاوید ، مختار احمد کے علاوہ کمیونٹی ارکان کی شرکت، فاتحہ خوانی اور دعا بھی کی گئی
نیویارک (اردونیوز) ضیاءالامت فاو¿نڈیشن آف امریکہ کے زیر اہتمام مسجد بیت الکرم بروکلین (نیویارک ) میں خواجہ شمس العارفین حضرت خواجہ قمر الدین سیالوی ؒ کے جگر گوشہ ، سجادہ نشین دربار عالیہ سیال شریف اور پاکستان کی معروف دینی بزرگ ہستی خواجہ محمد حمید الدین سیالوی ؒ مرحوم جو کہ گذشتہ دنوں پاکستان میں رحلت فرما گئے ، کی روح کے ایصال ثواب کے لئے ختم قل شریف اور تعزیتی ریفرنس کا اہتمام کیا گیا۔ صاحبزادہ پیر سید میر حسین شاہ چشتی نظامی کے زیر اہتمام منعقدہ ختم قل شریف میں علامہ رضاو¿ الدین صدیقی ، سید ہارون انس شاہ ، صوفی مشتاق نقشبندی کے علاوہ ثناءخوانان خان فیاض خان ، محمد اصغر چشتی ، چوہدری جاوید کے علاوہ کے علاوہ کمیونٹی کی مقامی شخصیات اور ارکان نے شرکت کی ۔
اس موقع پر خواجہ محمد حمید الدین سیالوی ؒ مرحوم کی روح کے ایصال ثواب او درجات کی بلند ی کے لئے خصوصی دعا کی گئی اور ان کے خانوادے کی دین ِ اسلام کے لئے خدمات اور تعلیمات کو شاندار الفاظ میں خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا گیا کہ سیال شریف سے اللہ تعالیٰ اور نبی کریم ﷺ کے احکامات اور تعلیمات کے فروغ کا جو سلسلہ جاری ہے ، اس سے لوگ فیض یاب ہوتے رہے ہیں اور انشاءاللہ قیامت تک ہوتے رہیں گے ۔ خواجہ پیر محمدحمید الدین سیالوی سرگودھا کے ایک نواحی گاو¿ں سیال شریف کے چشتی صوفی سلسلے سے تعلق رکھنے والے مذہبی سکالر اور صوفی خواجہ قمر الدین سیالوی ؒکے صاحبزادے اور سیال شریف کے سجادہ نشین تھے۔خواجہ قمر الدین سیالویؒبرصغیر اور پھر تقسیم کے بعد پاکستان میں تحریکِ ختمِ نبوت کے بانیوں میں شمار ہوتے ہیں۔
تعزیتی ریفرنس سے خطاب کرتے ہوئے علامہ رضا الدین صدیقی نے کہا کہ خواجہ پیر محمدحمید الدین سیالوی کی رحلت ، ملت اسلامیہ کے لئے قابل تلافی نقصان ہے۔ آستانہ عالیہ سیال شریف کی خدمات ڈیڑھ سو سال سے زائد عرصہ پر محیط ہیں ۔ان خدمات کے فیضان سے لوگ فیض یاب ہوئے ہیں اور ہوتے رہیں گے ۔
پیر سیال خواجہ شمس العارفین حضرت خواجہ قمر الدین سیالوی ؒ کو جب خلافت عطاءہوئی تو پورا خطہ ، دین الٰہی اور عشق مصطفی ﷺ کی شمع سے روشن ہو گیا اور آج بھی اپنی روشنی پھیلا رہا ہے ۔پیر سیال ؒ کا نام بھی شمس ہے اور آپ ؒنے آفتاب روحانیت کا کردار ادا کیا۔آپ نے سیال شریف کو چارچاند لگا دئیے ۔ آپ کے مریدین میں حضور ضیاءالامت جسٹس پیر محمد کرم شاہ الازہری ؒ بھی شامل تھے۔پیر سیال خواجہ شمس العارفین حضرت خواجہ قمر الدین سیالوی ؒ کے وصال کے بعد خواجہ پیر محمدحمید الدین سیالوی نے پیر سیالؒ کے کام کو سنبھالا ہی نہیں بلکہ آپ کے کام بالخصوص درس و تدریس کے کام کو آگے بڑھایا۔آپ ایکعالی مرتبت شخصیت کے طور پر سامنے آئے۔جتنے علماءکرام سیال شریف سے بیت ہیں ، کسی اور گدی سے نہیں ہیں۔ حضرت خواجہ قمر الدین سیالوی ؒ نے تمام اہل سنت علماءکو اکٹھا کیا اور عقیدہ نامہ لکھا۔ اللہ ہمیں ان کے کام پر±عمل کرنے اور کام کو آگے بڑھانے کی توفیق عطاءفرمائے۔
پیر سید میر حسین شاہ چشتی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہخواجہ پیر محمدحمید الدین سیالوی ؒ کے سفرِ آخرت کی تصویر دیکھی تو آپ کا چہرہ قابل دیداور نورانی نظر آرہا تھا۔ تصویر سے نظر اٹھانا مشکل ہو گیا تھا۔ آپ کا وصال سیال شریف اور پاکستان کا ہی نہیں بلکہ ملت اسلامیہ کا بھی ایک نا قابل تلافی نقصان ہے لیکن آپ کی تعلیمات اور خدمات کی وجہ سے آپ کا فیضان جاری رہے گا۔ احکامات الٰہی اور عشق مصطفی ﷺ کے حوالے سے ہمیں خواجہ پیر محمدحمید الدین سیالوی ؒ کی تعلیمات کو نہ صرف آگے بڑھانا ہے بلکہ اسے مشعل راہ بھی بنانا ہے۔
تعزیتی ریفرنس کے آخر میں پیر سید میر حسین شاہ نے ختم شریف پڑھا اور خصوصی دعا کروائی ۔