پاکستان

ٹرمپ، عمران کے دور میں پاکستان اور امریکہ کتنے قریب ہیں ؟

صدر ٹرمپ کا کہنا ہے کہ ”میں یہ کہوں گا کہ ہم پاکستان سے پہلے اتنے قریب کبھی نہ تھے کہ جتنے آج ہیں “

سوئٹزرلینڈ(اردونیوز)امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور وزیر اعظم پاکستان عمران خان کے دور میں پاکستان اور امریکہ آپس میں کتنے قریب ہیں ؟ اس سوال کا جوا ب جاننا ہے تو صدر ٹرمپ کا ڈیوس میں عالمی اقتصادی فورم کے سالانہ اجلاس کے موقع پر سائیڈ لائینز پر وزیر اعظم عمران خان سے ملاقات کے موقع پر میڈیا سے بات چیت کے دوران کی جانے والی بات چیت میں اس بیان کو پیش نظررکھیں ۔ صدر ٹرمپ کا کہنا ہے کہ ”میں یہ کہوں گا کہ ہم پاکستان سے پہلے اتنے قریب کبھی نہ تھے کہ جتنے آج ہیں “
صدر ٹرمپ کے اس بیان کو امریکی سٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کی نائب معاون سیکرٹری آف سٹیٹ ایلس ویلس کے آفیشل ٹوئٹر اکاونٹ سے ٹویٹ بھی کیا گیا ۔

 

سفارتی و سیاسی پنڈتوں کا کہنا ہے کہ اگر پاکستان اور امریکہ بہت قریب ہیں تو یہ اس قربت کو نظربھی آنا چاہئیے اور قربت دیکھنے کا طریقہ یہ ہے کہ امریکہ فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) ، پاک امریکہ تجارت ،مسلہ کشمیر سمیت دیگر امور میں کس حد تک پاکستان کے لئے مددگارثابت ہوتا ہے ۔
یہاں یہ امر بھی قابل ذکر ہے کہ وزیر اعظم پاکستان عمران خان نے سوئٹزر لینڈ میں اور وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے واشنگٹن میں مختلف مواقع پر بات چیت کے دوران واضح الفاظ میں کہا کہ افغان امن عمل کے حوالے سے امریکہ ، پاکستان سے جو کر دار چاہتا تھا ، وہ پاکستان نے ادا کیا اور پاکستان کی کوششوں سے معاملات آگے بڑھے ہیں ۔ شاہ محمود قریشی کے مطابق اب امریکہ کو بھی پاکستان کے لئے اقدام کرنے چاہئیے ۔

Pak US Relation in Trump Imran era

Related Articles

Back to top button