پاکستان

کشمیر میں ظلم و ستم کے ساتھ قانونی و انسانی حقوق پامال ہو چکے ہیں ، چیف جسٹس آفتاب علوی

پاکستانی امریکن وکلاءبرائے حقوق کا امریکہ کے دورہ پر آئے چیف جسٹس آزاد جموں و کشمیر کے اعزاز میں استقبالیہ

بھارتی آئین کے آرٹیکل کی منسوخی پرکشمیر آزاد اور خود مختار ہو چکا ہے ، رمضان رانا، مسئلہ کشمیر کو بین الاقوامی اداروں اور درسگاہوں میں لے جانا ہوگا، خالد اعظم
آرٹیکلز کی تنسیخ کے بعد بھارت میں علیحدگی کی تحریکیں زور پکڑی رہی ہیں ،شاہد مہر،تقریب میں زمین خان ،رانا شہزاد ،ہمایوں کھوکھر ، احسان قریشی ،نجیب اللہ ،چوہدری کاشف سمیت دیگر کی شرکت
کانفرنس سے افضال سپرا ،ایاز صدیقی ،فاروق راﺅ ، سلیم احمدملک کے علاوہ کشمیری رہنما سردار سوار خان نے بطور گواہ کشمیر کے حالات سے آگاہ کیا، وکلاء، سیاسی و سماجی شخصیات کی شرکت
اشرف اعظمی ،فضل الحق، سردار نصراللہ ،ڈاکٹرشفیق،قاسم احمد،چوہدری حسین،کامل شیخ،طاہر خان، راجہ رزاق ، ملک خالق اعوان، چوہدری اعجاز فرخ، سرور چوہدری ، خالد اعوان کی شرکت
تقریب میںمفتی عبدالرحمن،حافظ عتیق الرحمان، ملک مشتاق، ذوالفقار،کلیم سعید،فرید خان، صائمہ جعفری، عظیم میاں، بشیرقمر ،چوہدری ارشد،مجیب لودھی، جہانگیر لودھی،ظفر قریشی بھی شریک ہوئے

نیویارک( اردو نیوز) پاک امریکن وکلاءبرائے حقوق کے زیر اہتمام کشمیر کی قانونی حیثیت پر ایک کامیاب کانفرنس کا انعقاد ہوا۔ جس سے خطاب کرتے ہوئے مہمان خصوصی آزاد کشمیر کے ہائی کورٹ کے چیف جسٹس جناب تبسم آفتاب علوی نے کہا کہ کشمیر میں ظلم و ستم کے ساتھ ساتھ قانونی اور انسانی حقوق پامال ہوچکے ہیں جس میں بھارتی سرکار نے اقوام متحدہ کی قراردادوں کو پس پشت ڈال کر فوج کشی اختیار کر رکھی ہے جس سے اہل کشمیر کی زندگیاں اجیرن ہو چکی ہیں۔ کشمیری عوام نے اپنے شہری ، انسانی اور بنیادی حقوق سے محروم ہو چکے ہیں۔ جس کے لئے بین الاقواامی اداروں کو فوری حرکت میں آناچاہئے۔ کانفرنس سے تنظیم کے سربراہ اور قانونی ماہر رمضان رانا نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی آرٹیکل370 کے خاتمے کے بعد کشمیر مکمل طور پر آزاد اور خود مختار ملک بن چکا ہے ۔ جو خود مختاری سے خود اختیاری جب کہ آزادی کی علامت بن گیا ہے۔ جس کے تحت گزشتہ ایک صدی سے غیر کشمیری کشمیر میں کسی قسم کی جائیداد وغیرہ خرید نہیں سکتا تھا۔ جس میں بھارت نے اپنے مجوزہ آرٹیکل35 اے کے تحت کشمیر کو الگ الگ اور خود مختار ریاست تسلیم کیا ہوا تھا۔ جو غیر ملک ہونے کا ثبوت ہے۔ جس کے لئے جائز وسائل استعمال کئے جائیں۔
کانفرنس سے خالد اعظم اٹارنی نے کہا کہ کشمیر کا مقدمہ اب دنیا بھر میں پھیلائے جائے جس میں بین الاقوامی اداروں اور درسگاہوں کو استعمال کیا جائے۔ آرٹیکلزکی تنسیخ شاہد میر نے کہابھارت میں علیحدگی پسند تحریکیں جنم لیں گی۔

کانفرنس سے افضال سپرا ،ایاز صدیقی ،فاروق راﺅ ، سلیم ملک کے علاوہ کشمیری رہنما سردار سوار خان نے بطور گواہ کشمیر کے حالات سے آگاہ کیا۔ کانفرنس میں نیویارک شہر کے لا تعداد وکلاء،سیاسی ، سماجی مذہبی اور صحافتی برادری کے معززین گل زمین خان ، رانا شہزاد ،ہمایوں کھوکھر ، احسان قریشی ،نجیب اللہ ، چوہدری کاشف کے علاوہ اشرف اعظمی ،فضل الحق، سردار نصراللہ ،ڈاکٹرشفیق،قاسم احمد،چوہدری حسین،کامل شیخ،طاہر خان، راجہ رزاق ، ملک خالق اعوان، خالد اعوان، چودھری سرور، اعجاز فرخ ، مفتی عبدالرحمن،حافظ عتیق الرحمان، ملک مشتاق، ذوالفقار،کلیم سعید،فرید خان، صائمہ جعفری، عظیم میاں، بشیرقمر ، چوہدری ارشد،مجیب لودھی، جہانگیر لودھی،ظفر قریشی کے علاوہ کثیر تعداد میں پاکستانی اور کشمیری امریکن نے شرکت کی۔

Related Articles

Back to top button