مودی ہٹلر کا دوسرا جنم ہے،وزیر اعظم آزاد کشمیر راجہ فاروق حیدر
کشمیری میں محدود پیمانے پر جنگ کا خطرہ تو ہر وقت موجود ہے لیکن اس بات کی کوئی گارنٹی نہیں کہ اگر جنگ شروع ہوئی تو وہ محدود ہی رہے گی یا پھیل جائے گی ، راجہ فاروق حیدر
ہٹلر نے جب پولینڈ پر قبضہ کیا تو کوئی نہیںبولا، وہ سویت یونین اور یورپ کی طرف بڑھا تو سب اٹھ کھڑے ہوئے ، اس وقت تک چھ کروڑ لوگ مر چکے تھے ۔اگر ہٹلر کو روکا ہوتا تو بڑا خون خرابہ نہ ہوتا
اس سے پہلے کہ نریندر مودی کا کشمیر میں ہولو کاسٹ کا پلان کسی المیہ کی شکل اختیار کرے، اس کو روکنے کےلئے اقدام کرنے چاہیے،آغا صالح،استقبالیہ میں شاہد گوندل ، ندیم کرمانی ، سیف ناگرا سمیت اہم شخصیات کی شرکت
نیویارک (اردو نیوز ) آزاد جموں و کشمیر کے وزیر اعظم راجہ فاروق حیدر خان نے کہا ہے کہ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کا دوسرا جنم ہے ۔دوسری جنگ عظیم کے دوران ہٹلر نے جب پولینڈ پر قبضہ کیا تو کوئی نہیںبولالیکن جب وہ سویت یونین اور یورپ کی طرف بڑھا تو سب اٹھ کھڑے ہوئے ، اس وقت تک چھ کروڑ لوگ مر چکے تھے ۔اگر ہٹلر کو بروقت روکا ہوتا تو اتنا بڑا خون خرابہ نہ ہوتا ۔ہیرو شیما اور ناگا ساکی پر امریکہ کو بم نہ پھینکنے پڑتے ۔ ہم دنیا کو کہتے ہیں کہ روکو اس ہٹلر کوکہ جو نریندر مودی کی شکل میںدوبارہ پیدا ہو گیا ہے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے نیویارک میں امیگرنٹس کمیونٹیز کی ایک اہم و نمائندہ تنظیم ”سکھی “ کے بانی آغا محمد صالح اور تنظیم کی چئیرپرسن شازیہ کوثر کی جانب سے دئیے گئے استقبالیہ اور پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران کیا ۔ راجہ فاروق حیدر نے مزید کہا کہ آزاد کشمیر میں لوگ غصے میں ہیں ، مجھ پر دباو¿ ہے کہ ہم سویلین کو لے لائین آف کنٹرول پر جائیں ۔ دنیا نے اگر مداخلت نہیں کی تو ہم لائین آف کنٹرول پر جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا میں تنازعات کے خاتمے کا ایک ٹول جنگ بھی رہا ہے ۔ آج جو یورپ ہے اور آج اس کی جو سرحدیں نظر آتی ہیں ، وہ بھی دوسری جنگ عظیم کی وجہ سے ہوئی ۔ اگر کشمیر کا مسلہ یوں ہی مسلسل دنیا کی جانب سے نظر انداز کیا جاتا رہا اور اس کے فوری اور بروقت حل کو یقینی نہیں بنایا جاتا اور حالات جنگ کی طرف چلے جاتے ہیں ، تو پھر کون کیا کر سکتا ہے۔
Video
ایک سوال کے جواب میں راجہ فاروق حیدر نے کہا کہ کشمیری میں محدود پیمانے پر جنگ کا خطرہ تو ہر وقت موجود ہے لیکن اس بات کی کوئی گارنٹی نہیں کہ اگر جنگ شروع ہوئی تو وہ محدود ہی رہے گی یا پھیل جائے گی ۔انہوں نے کہا کہ سرد جنگ کا دور ختم ہو گیا ہے۔ مغربی ممالک کے اپنے مفادات ہیں ۔ ہندوستان کو مغرب ایک تجارتی منڈی کی طرح دیکھتا ہے۔ اس لئے مغربی ممالک ہندوستان میںانسانی حقوق کے معاملات کے مقابلے میں جب اپنی اشیاءفروخت کرنے کی بات آتی ہے تو وہ معاملات کو نظرانداز کرتے ہیں ۔لوگ انسانی حقوق کی باتیں تو کرتے ہیں لیکن جب ہندوستان کو بطور منڈی دیکھتے ہیں تو اپنی ہی انسانی حقوق کی باتوںکو نظرانداز کردیتے ہیں ۔ یہ کشمیریوں کےلئے ایک بڑا مسلہ ہے ۔مغربی میڈیا کو ان باتوں کو اجاگر کرنا چاہئیے ۔امید ہے کہ مغربی ڈیموکریسی ہمارے ساتھ ، مظلوم و محکوم کشمیریوں کے ساتھ کھڑے ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ انسانی حقوق کسی ملک کا اندرونی معاملہ نہیں ہوتا، اقوام متحدہ کا چارٹر اور عالمی قوانین واضح ہیں اور ان کی روشنی میںعالمی برادری کو اپنی ذمہ داریاں پوری کرنی چاہئیے ۔
”سکھی “ تنظیم کے بانی آغا محمد صالح نے کہا کہ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کی ستمبر میں امریکہ آمد کے موقع پر نیویارک کے علاقے جیکسن ہائٹس کے ڈائیورسٹی پلازہ سے امیگرنٹس کمیونٹیز کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی صورتحال کے خلاف امریکہ میں آگاہی پیدا کرنے کی تحریک شروع کی جائے گی اور انڈین ہٹلر مودی کا اصل چہرہ امریکی عوام اور دنیا کے سامنے بے نقاب کیا جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس سے پہلے کہ نریندر مودی کا کشمیر میں ہولو کاسٹ کا پلان کسی المیہ کی شکل اختیار کرے، اس کو روکنے کےلئے اقدام کرنے چاہیے۔
آغا صالح نے کہا کہ ہم امریکہ میں کشمیری عوام کے سفیر بن کر ان کی نمائندگی کریں گے ۔ نیویارک میں جیکسن ہائٹس ، کوینز کے علاقے میں واقع ڈائیورسٹی پلازہ پر 140ممالک کےامیگرنٹس بستے ہیں ۔اس سے زائد زبانیں بولی جاتی ہیں۔ مودی کی ہولو کاسٹ پر امریکی ڈائیورسٹی کے ساتھ وزیر اعظم آزاد کشمیر کو سنا ہے ۔ ڈائیورسٹی پلازہ سے جس تحریک کا آغاز کریں گے ، وہ یقینا اوورسیز میں کشمیریوں کی آواز بنے گی ۔بدقسمتی یہ ہے کہ ایک ماہ ہو گیا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کے نفاذ اور انسانی حقوق کی بدترین خلاف ورزیوں کو ۔ مودی کے یہ اقدام اقوام متحدہ کے منہ پر طمانچہ ہے۔ہندو، بدسٹ ، سکھ سمیت ہر کمیونٹی کے لوگ ہ
انسانی المیہ ہونے جار ہا ہے ، اس کو روکنا کیسے ہے، اس سلسلے میں ، ہم سب کو اپنا اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔
آغا صالح اور شازیہ کوثر کی جانب سے وزیر اعظم آزاد کشمیر راجہ فاروق حیدر کے اعزا ز میںدئیے گئے استقبالیہ میں ندیم کرمانی ، شاہد گوندل ، سیف ناگرا، محمد آصف سمیت پاکستانی و کشمیری امریکن کمیونٹی کی مقامی شخصیات اور ارکان نے شرکت کی ۔
Prime Minister AJK Raja Farooq Haider, Pak India war possibilit?