امریکہ جنوبی ایشیاءمیں امن کےلئے افغانستان اور کشمیر دونوں کا مسلہ حل کرے ، بیرسٹر سلطان محمود
صدر ٹرمپ کی جنوبی ایشیاءمیں امن کی ترجیحات خوش آئند ہیں ، سابق وزیر اعظم آزاد کشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری کا چوہدری غلام مصطفی کی جانب سے دئیے گئے استقبالیہ سے خطاب
چوہدری غلام مصطفی کا بیرسٹر سلطان محمود کے اعزاز میں استقبالیہ ،فخر اور اعزاز کی بات ہے کہ بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے نیویارک میں ہمارے استقبالیہ میں شرکت کی، غلام مصطفی
نیویارک (خصوصی رپورٹ) پاکستانی امریکن کمیونٹی نیویارک کی معروف سیاسی ، سماجی وکاروباری شخصیت چوہدری غلام مصطفی کی جانب سے امریکہ کے دورے پر آئے سابق وزیر اعظم آزاد کشمیر اور پاکستان تحریک انصاف آزاد جموں و کشمیر کے صدر بیرسٹر سلطان محمود کے اعزازمیںیہاں شیراز کیفے میں پرتکلف عشائیہ و استقبالیہ دیاگیا۔اس موقع پر بیرسٹر سلطان محمود نے پریس کانفرنس سے بھی خطاب کیا ۔استقبالیہ میں پاکستانی و کشمیری امریکن کمیونٹی نیویارک و نیوجرسی کی مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والی اہم شخصیات اور ارکان نے بڑی تعداد میں شرکت کی ۔
واضح رہے کہ چوہدری غلام مصطفی ،آزاد جموں و کشمیر قانون ساز اسمبلی کے سابق رکن اور پاکستان تحریک انصاف جموں ڈویژن کے حال ہی میں مقرر کئے جانیوالے ڈپٹی سیکرٹری جنرل چوہدری مقبول کے چھوٹے بھائی ہیں ۔
استقبالیہ میں آمد پر چوہدری غلام مصطفی اور چوہدری مقبول احمد کے صاحبزادے نے بیرسٹرسلطان محمود کو خوش آمدید کہا اور انہیں گلدستہ پیش کیا ۔واضح رہے کہ بیرسٹر سلطان محمو دچوہدری ، وزیر اعظم پاکستان عمران خان کے دورہ امریکہ بالخصوص ان کی وائٹ ہاوس میں صدر ٹرمپ سے ملاقات سے پہلے کیپیٹل ون ایرینیا میں کمیونٹی کے اعزاز میں دئیے گئے بڑے استقبالیہ میں شرکت کے سلسلے میں پارٹی قیاد ت کی دعوت پر امریکہ آئے تھے ۔ بیرسٹر سلطان محمود نےوزیر اعظم کے واشنگٹن میں دئیے جانیوالے استقبالیہ میں زیادہ سے زیادہ تعداد میںکشمیر ی کمیونٹی کے مقامی قائدین اور ارکان کی شرکت کو یقینی بنانے کے سلسلے میں اپنا خصوصی کردار ادا کیااور کشمیری امریکن کمیونٹی کےساتھ ساتھ خود بھی استقبالیہ میں شرکت کی ۔
استقبالیہ سے خطاب کرتے ہوئے بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جنوبی ایشیاءمیں امن کے قیام ، افغانستان سے امریکی فوجوں کے انخلاءاور افغان مسلہ کے سیاسی حل کے حوالے سے ترجیحات اور فیصلے قابل قدر ہیں ۔انہوں نے کہا کہ صدر ٹرمپ یہ اقدام خطے میں پائیدار امن کے لئے چاہتے ہیں جس کو ہم سراہتے ہیں لیکن ہم انہیں یہ بھی کہیں گے کہ جنوبی ایشیاءمیں امن کی کنجی مسلہ کشمیر ہے ۔ جنوبی ایشاءمیں پائیدار امن کے قیام کے لئے مسلہ کشمیر کا حل لازم ہے ۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ بالخصوص صدر ٹرمپ افغانستان کے ساتھ ساتھ مسلہ کشمیر کے حل میں اپنا خصوصی اثرو رسوخ استعمال کریں۔انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ مسلہ کشمیر اقوام متحدہ کی قرار دادوںکے مطابق جنہیں امریکہ نے بھی منظوری کے وقت سپورٹ کیا تھا اور کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق حل ہو ۔
بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا کہ ہم وزیر اعظم پاکستان عمران خان کی قیادت کو بھی خراج تحسین پیش کرتے ہیں کہ وہ دنیا میں جہاں بھی جاتے ہیں ، مسلہ کشمیر کو اجاگر کررہے ہیں اور اقوام عالم پر زور ددے رہے ہیں کہ وہ مسلہ کشمیر کے حل میں اپنا کردار ادا کریں ۔ انہوں نے کہا کہ میں امریکہ ، برطانیہ اور یورپ سمیت دنیا میں جہاں بھی جاتا ہوں ،مسلہ کشمیر کے حل کے حوالے سے کشمیری عوام کے مقدمے کو اقوام عالم کے سامنے پیش کرنے میں اپنا ہر ممکن کردار ادا کرتا ہوں ۔
بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے پاکستانی و کشمیری امریکن کمیونٹی سے کہا کہ وہ برطانوی کمیونٹی کی طرح امریکہ میں سیاسی عمل کا حصہ بنیں ۔انتخابات میں حصہ لیں اور منتخب ایوانوں میں پہنچیں ۔اس حیثیت میں وہ کشمیر کاز سمیت اپنی کمیونٹی اور ملک و قوم کے لئے زیادہ موثرانداز میںاپنی خدمات انجام دے سکتے ہیں ۔ بیرسٹرسطان محمود چوہدری نے چوہدری چوہدری غلام مصطفی کا استقبالیہ اور پریس کانفرنس کے انعقاد پر شکرئیہ ادا کیا اور کہا کہ ان کے خاندان کی خدمات قابل ستائش ہیں ۔
چوہدری غلام مصطفی نے بیرسٹر سلطان محمود کا شکرئیہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے لئے فخر اور اعزاز کی بات ہے کہ بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے نیویارک میں ہمارے استقبالیہ میں شرکت کی اور خدمت کا موقع دیا۔
Barrister Sultan Mahmood, Trump, Kashmir