امریکہ بھر میں سانحہ سری لنکا کی شدید مذمت ، سری لنکن عوام سے اظہار یکجہتی
ایسٹر کے موقع پر بے گناہ اور معصوم شہریوں کو دہشتگردی کا نشانہ بنانے والے دہشت گردوں اور ان کے سرپرستوںکو کیفر کردار تک پہنچانا چاہئیے
نیویارک (اردو نیوز ) سری لنکا میں ایسٹر کے موقع پر ہونیوالے خود کش حملوں کی امریکہ بھر میں شدید مذمت کی گئی ہے اور سری لنکا کے عوام بالخصوص دہشت گرد حملوں میں جاں بحق ہونیوالے افراد کے لواحقین سے اظہار یکجہتی کیا گیا ہے اور کہا گیا ہے کہ امریکہ میں بسنے والے عوام ان کے اس غم میں برابر کے شریک ہیں ۔ سری لنکا میں گذشتہ ہفتے ایسٹر کے موقع پر ہونے والے خودکش دھماکوں ، جن میں ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد 321 تک پہنچ گئی ہے ، کے سانحہ پر امریکہ میں بسنے والی مسلم ،کرسچئین ، ہندو ، یہودی سمیت مختلف کمیونٹیز نے گہرے دکھ اور غم کا اظہار کیا اور کہا ہے ایسٹر کے موقع پر بے گناہ اور معصوم شہریوں کو دہشتگردی کا نشانہ بنانے والے دہشت گردوں اور ان کے سرپرستوںکو کیفر کردار تک پہنچانا چاہئیے ۔ سوشل میڈیا پوسٹ اور میڈیا کو جاری کردہ بیانات میں پاکستانی امریکن کمیونٹی کی مختلف اہم و نمائندہ تنظیموں اور قائدین نے کہا کہ وہ سانحہ سری لنکا کے متاثرین کے غم میں برابر کے شریک ہیں اور مطالبہ کرتے ہیں کہ دہشت گردی کے اس واقعہ میں ملوث عناصر کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے ۔
نیویارک کے اہم کوینز بورو آفس کی سیڑھیوں پر بھی مختلف کمیونٹیز کے نمائندہ قائدین اکٹھے ہوئے ۔ اس اجتماع میں پاکستانی کمیونٹی کی نمائندگی امریکن پاکستانی ایڈوکیسی گروپ کے علی رشید نے کی ۔اس موقع پر سانحہ سری لنکا کے سوگ میں خاموشی اختیار کی گئی ، متاثرین سے اظہار یکجہتی کے پیغامات جاری کئے گئے اور کمیونٹی قائدین نے کہا کہ دہشت گردی کی لعنت کے خلاف سب کو متحد کو اپنا اجتماعی کردارادا کرنا ہوگا۔
دریں اثناءسری لنکا کے وزیر اعظم رانیل وکرما سنگھے کی کال پرملک میں تین روزہ سوگ منایا گیا ۔ہلاک شدگان کی یاد میں منگل کی صبح ساڑھے آٹھ بجے ملک بھر میں تین منٹ کی خاموشی اختیار کی گئی۔ یہ وہ لمحہ تھا جب پہلا دھماکہ ہوا تھا۔ یومِ سوگ کے موقع پر ملک بھر میں پرچم سرنگوں رہے اور عوام نے مختلف مقامات پر جمع ہو کر ہلاک شدگان کو خراجِ تحسین پیش کیا۔
واضح رہے کہ سری لنکا میں اتوار کو تین ہوٹلوں اور تین گرجا گھروں کو خودکش حملہ آوروں نے نشانہ بنایا تھا۔ان حملوں میں 35 غیرملکیوں کے علاوہ بڑی تعداد میں سری لنکن مسیحی مارے گئے جبکہ 500 سے زیادہ افراد زخمی ہوئے۔