یقینی بنائیں گے کہ مہنگائی کی شرح میں کمی کا منافع خوروں کی بجائے پاکستانی عوام فائدہ اٹھائیں ، وزیر خزانہ
Inflation Relief Must Reach People, Not Middlemen: FM Muhammad Aurangzeb in Washington

ایک وقت پر مہنگائی 38 فیصد کی بلند ترین سطح پر تھی، جو اب کم ہو کر 0.7 فیصد پر آ گئی ہے، حکومت اس بات کو یقینی بنا رہی ہے کہ مہنگائی میں کمی کے اثرات براہ راست عام عوام تک پہنچیں
وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کی گورنر سٹیٹ بنک جمیل احمد اور واشنگٹن میں پاکستانی سفیر رضوان سعید شیخ کے ہمراہ پاکستانی سفارتخانے میں مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب
واشنگٹن ڈی سی( محمد نوریز آصف ) پاکستان کے وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کا کہنا ہے کہ پاکستان اس وقت آئی ایم ایف اور دیگر دو طرفہ و کثیر الجہتی شراکت داروں کے ساتھ ایک طویل مدتی سہولت (ایکسٹینڈڈ فیسلٹی) کے لیے مذاکرات کر رہا ہے تاکہ معیشت میں مستقل بہتری اور ساختی اصلاحات کو عملی شکل دی جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا مقصد میکرو اکنامک استحکام کو مضبوط بنانا اور ایک ایسا فریم ورک تیار کرنا تھا جو معیشت میں مستقل بہتری لائے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے پاکستان ایمبسی واشنگٹن ڈی سی میں پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران کیا۔ اس موقع پر ان کے ہمراہ گورنر سٹیٹ بنک جمیل احمد اور پاکستانی سفیر رضوان سعید شیخ بھی موجود تھے ۔
وزیر خزانہ کا مزید کہنا تھا کہ پاکستانی معیشت میں استحکام کی سمت میں پیش رفت جاری ہے۔ کرنسی کی قدر میں استحکام آیا ہے اور رواں مالی سال کے اختتام تک زرِمبادلہ کے ذخائر تین ماہ کی درآمدات کا احاطہ کرنے کے قریب ہوں گے۔
وزیر خزانہ نے مہنگائی کی صورتحال پر بات کرتے ہوئے کہا کہ مہنگائی میں نمایاں کمی دیکھنے میں آئی ہے۔ ایک وقت پر مہنگائی 38 فیصد کی بلند ترین سطح پر تھی، جو اب کم ہو کر 0.7 فیصد پر آ گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت اس بات کو یقینی بنا رہی ہے کہ مہنگائی میں کمی کے اثرات براہ راست عام عوام تک پہنچیں اور کسی بھی درمیانے درجے کے منافع خور کو اس کمی کا فائدہ نہ اٹھانے دیا جائے۔ اس مقصد کے لیے اقتصادی رابطہ کمیٹی کے ایجنڈے میں باقاعدہ طور پر اس معاملے کو شامل کیا گیا ہے۔
وزیر خزانہ نے مزید کہا کہ پاکستان کی معیشت کا ایک دیرینہ مسئلہ مالی خسارہ اور کرنٹ اکاو¿نٹ خسارہ رہا ہے، لیکن اب کئی سالوں کے بعد رواں مالی سال میں مکمل کرنٹ اکاو¿نٹ سرپلس حاصل ہوگا۔ مارچ تک کے اعداد و شمار کے مطابق پہلے نو ماہ میں پاکستان کو 1.8 سے 1.9 ارب ڈالر کا سرپلس حاصل ہوا ہے، جبکہ گزشتہ سال اسی مدت میں 1.6 ارب ڈالر کا خسارہ تھا۔
اس سے قبل پاکستانی سفیر رضوان سعید شیخ نے ابتدائی کلمات میں کہا کہ رواں ہفتے آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک کے اجلاسوں کے دوران پاکستان کی معیشت کی مثبت کارکردگی کو بین الاقوامی سطح پر تسلیم کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ مختلف ریٹنگ ایجنسیوں اور امریکی اداروں کے ساتھ ملاقاتوں میں معیشت میں بہتری کے نتیجے میں نئے مواقع، تعاون کے راستے اور ہم آہنگی کے میکانزم پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
انہوں نے امید ظاہر کی کہ پاکستان کی معیشت کی یہ ترقی پذیر رفتار جاری رہے گی اور پاکستان اس آئی ایم ایف پروگرام سے کامیابی کے ساتھ نکلے گا، جسے حکومت پاکستان نے بھی آخری پروگرام بنانے کا عندیہ دیا ہے۔