امیگریشن حکام نے ٹیکساس سے پاکستانی سید رضوی کو ڈیپورٹ کر دیا
U.S. Immigration and Customs Enforcement Dallas removed an illegally present Pakistani national identified as a national security priority to his home country

امریکی امیگریشن اینڈ کسٹمز انفورسمنٹ (ICE) کے ڈیلاس فیلڈ آفس نے 56 سالہ سید رضوی کو، جو قومی سلامتی کے لیے خطرہ قرار دیا گیا تھا، کو امریکہ سے پاکستان ڈیپورٹ کیا
ٹیکساس ( اردونیوز ) امریکی امیگریشن اینڈ کسٹمز انفورسمنٹ (ICE) کے ڈیلاس فیلڈ آفس نے 25 فروری کو ایک پاکستانی شہری کو، جو قومی سلامتی کے لیے خطرہ قرار دیا گیا تھا، کو امریکہ سے پاکستان ڈیپورٹ کر دیا ہے 56 سالہ سید رضوی، ایک پاکستانی شہری تھے، جنہیں امریکی انٹیلی جنس ذرائع نے قومی سلامتی کے لیے خطرہ قرار دیا تھا اور امیگریشن اینڈ نیشنلٹی ایکٹ کے تحت ملک بدر کیے جانے کا حکم دیا گیا تھا۔
امریکی امیگریشن اینڈ کسٹمز انفورسمنٹ کے مطابق، “غیر قانونی غیر ملکی جو ایسی تنظیموں سے تعلق رکھتے ہیں یا ان سے وابستہ ہونے کا شبہ ہے جو عوامی تحفظ کے لیے خطرہ ہیں، انہیں امریکہ میں پناہ نہیں دی جائے گی۔” یہ بیان انفورسمنٹ اینڈ ریموول آپریشنز (Eای آر او) ڈیلاس کے قائم مقام ڈائریکٹر جوش جانسن نے دیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ “ہماری اولین ترجیح ایسے افراد کو گرفتار کرنا اور ملک بدر کرنا ہے جو امریکی شہریوں کے لیے فوری خطرہ بن سکتے ہیں۔”
اطلاعات کے مطابق، سید رضوی ڈلاس، ٹیکساس میں بغیر کسی لیگل سٹیٹس کے مقیم تھے۔ انہیں 31 جنوری کو ایک معمول کی ٹریفک چیکنگ کے دوران ڈیلاس (ٹیکساس) کے انفورسمنٹ اینڈ ریموول آپریشنز کے حکام نے گرفتار کیا۔ اس سے قبل 24 جنوری کو ایک امیگریشن جج نے انہیں ملک بدر کرنے کا حکم دیا تھا۔دستاویزات کے مطابق، رضوی نے 20 ستمبر 2017 کو نیویارک کے پورٹ آف انٹری کے ذریعے امریکہ میں قانونی داخلہ لیا تھا، لیکن بعد میں اپنی امیگریشن کی شرائط کی خلاف ورزی کی، جس کے نتیجے میں ان کی ملک بدری (ڈیپورٹیشن )عمل میں آئی۔
U.S. Immigration and Customs Enforcement Dallas removed an illegally present Pakistani national identified as a national security priority to his home country