امیگریشن نیوزبین الاقوامی

ڈونلڈ ٹرمپ کی صدارت اور غیر قانونی امیگرنٹس کے خلاف کارروائیوں کا آغاز

Donald Trump's Presidency Marks Crackdown on Undocumented Immigrants; Advocacy Groups Express Concern and Prepare for Legal Challenges

امیگرنٹس اور ان کی حمایت کرنے والے تنظیموں نے ان اقدامات پر تشویش کا اظہار کیا ہے اور ممکنہ قانونی چیلنجز کی تیاری بھی شروع کر دی ہے

نیویارک ( محسن ظہیر)ڈونلڈ ٹرمپ 20 جنوری، سوموار کو امریکہ کے صدر کا عہدہ سنبھالیں گے، اور ان کی صدارت کے آغاز کے فوراً بعد، منگل 21 جنوری کو غیر قانونی تارکین وطن کے خلاف ملک گیر ڈیپورٹیشن آپریشن شروع ہونے کا امکان ہے۔ یہ بات صدر ٹرمپ کے مقرر کردہ امریکی بارڈرز کے نگران ٹام ہومین نے کہی ہے۔

امریکی میڈیا رپورٹس کے مطابق، یہ آپریشن یو ایس امیگریشن حکام کی جانب سے شکاگو سے شروع کیا جائے گا۔ فوکس نیوز کے ایک پروگرام میں جب ٹام ہومین سے سوال کیا گیا کہ آیا آپریشن شکاگو سے شروع ہوگا، تو انہوں نے واضح کیا کہ کارروائیاں وہاں ہوں گی جہاں بھی غیر قانونی تارکین وطن موجود ہوں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ غیر قانونی طور پر امریکہ میں مقیم اور جرائم میں ملوث افراد کو ملک بدر کیا جائے گا۔
امریکہ میں ایک کروڑ سے زائد غیر قانونی تارکین وطن موجود ہیں۔ صدر ٹرمپ کی حکومت کے آغاز سے پہلے ہی ان تارکین وطن میں شدید بے چینی پیدا ہو چکی ہے۔ ان اقدامات کو صدر ٹرمپ کے سخت امیگریشن ایجنڈے کا حصہ سمجھا جا رہا ہے، جس کا انہوں نے اپنی انتخابی مہم کے دوران بارہا ذکر کیا تھا۔
تارکین (امیگرنٹس)وطن اور ان کی حمایت کرنے والے تنظیموں نے ان اقدامات پر تشویش کا اظہار کیا ہے اور ممکنہ قانونی چیلنجز کی تیاری بھی شروع کر دی ہے۔ تاہم، ٹام ہومین کا کہنا ہے کہ حکومت کی ترجیح صرف ان افراد پر ہوگی جو غیر قانونی طور پر ملک میں داخل ہوئے اور جن کا تعلق مجرمانہ سرگرمیوں سے ہے۔ یہ سخت اقدامات آنے والے دنوں میں امریکی معاشرے میں اہم اثرات ڈال سکتے ہیں، خاص طور پر ان کمیونٹیز میں جہاں غیر قانونی تارکین وطن کی تعداد زیادہ ہے۔

Donald Trump’s Presidency Marks Crackdown on Undocumented Immigrants; Advocacy Groups Express Concern and Prepare for Legal Challenges

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button