نیویارک سٹی کے میئر ایرک ایڈمز کی چیف ایڈوائزر انگریڈ لیوس مارٹن مستعفی
Ingrid Lewis-Martin Resigns as Chief Adviser to NYC Mayor Eric Adams
اینگریڈ لیوس مارٹن کا استعفیٰ ایسے وقت میں آیا کہ جب ایسی اطلاعات سامنے آرہی ہیں کہ اینگریڈ لیوس مارٹن پر مین ہیٹن ڈسٹرکٹ اٹارنی کی جانب سے فرد جرم عائد ہو سکتی ہے
نیویارک ( محسن ظہیر سے ) نیویارک سٹی کے میئر ایرک ایڈمز کی چیف ایڈوائزر، اینگریڈ لیوس مارٹن، نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ یہ استعفیٰ ایسے وقت میں آیا کہ جب ایسی اطلاعات سامنے آرہی ہیں کہ اینگریڈ لیوس مارٹن پر مین ہیٹن ڈسٹرکٹ اٹارنی کی جانب سے فرد جرم عائد ہو سکتی ہے ۔63 سالہ انگریڈ لیوس مارٹن نے ایک بیان میں کہا کہ وہ اپنی اور اپنے خاندان پر توجہ مرکوز کرنے کے لیے ریٹائر ہو رہی ہیں۔ان کا استعفیٰ فوری طور پر نافذ العمل ہے۔ لیوس مارٹن نے 2022 میںایرک ایڈمز کے میئر بننے کے بعد چیف ایڈوائزر کے طور پر خدمات انجام دیں، جہاں وہ تقرریوں،ہیومین ریسورسز، اور دیگر کئی منصوبوں کی نگرانی کرتی رہیں۔
اتوار کو نیویارک ٹائمز کی ایک رپورٹ میں انکشاف کیا گیا کہ مین ہٹن ڈسٹرکٹ اٹارنی کا آفس، لیوس مارٹن کے خلاف کرپشن کے الزامات کی تحقیقات کر رہا ہے۔ تاہم، ان الزامات کا تعلق میئر ایڈمز کے خلاف موجودکیس سے نہیں ہے۔
اپنے بیان میں لیوس مارٹن نے میئر ایڈمز کا شکریہ ادا کیا اور ان کے ساتھ 2004 میں شروع ہونے والے طویل سیاسی تعلق کو قابل قدر قرار دیا۔ ان کا کہنا تھاکہمئیرایڈمز کے ساتھ ان کا بہت اچھا وقت گذرا۔
میئر ایڈمز نے بھی ایک بیان میں لیوس مارٹن کا شکریہ ادا کیا اور انہیں ایک قابل اعتماد ساتھی، مشیر، اور بہن قرار دیا۔
لیوس مارٹن نے مستعفی ہونے کے بعد اپنے اٹارنی کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہنا ہے کہ انہوں نے اپنی سیاسی زندگی میں کوئی غلط کام نہیں کیا ۔آنیوالے دنوں میں دیکھنا یہ ہوگا کہ لیوس مارٹن کے خلاف کیا فرد جرم عائد کی جاتی ہے ۔
Ingrid Lewis-Martin Resigns as Chief Adviser to NYC Mayor Eric Adams