ساؤتھ ایشین امریکن کمیونٹی کے ارکان میں امراض قلب کی تعداد کیوں زیادہ ہے؟
Health Seminar Promotes MASALA Study on Heart Problems for South Asians, Hosted by NYU & ACMW
تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ دنیا میں بسنے والی ساوتھ ایشین آبادی کی طرح ، امریکہ میں بسنے والی ساؤتھ ایشین امریکن کمیونٹی میں بھی دل ، شوگر اور ہائی بلڈ پریشر کے امراض کی شرح زیادہ ہے
کمیونٹی کا کوئی بھی رکن قطع نظر ، لیگل سٹیٹس یا انشورنس کے، وہ بلڈ ٹیسٹ کے ذریعے دل ، شوگر اور بلڈ پریشر جیسے امراض کے حوالے سے اپنی صحت کے بارے میں مفت جانکاری حاصل کر سکتا ہے
ساؤتھ ایشین امریکن کمیونٹی میں امراض قبل سے متعلق اہم آگاہی اور رہنمائی فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ فری میڈیکل ٹیسٹ کرنے کے لئے کونی آئی لینڈایونیو، بروکلین پر ایک خصوصی ہیلتھ سیمینار ہوا
سیمینار کا انعقادنیویارک یونیورسٹی لینگون سکول آف میڈیسن اور ساؤتھ ایشین امریکن کمیونٹی کی خواتین کی ایک اہم و نمائندہ تنظیم ”امریکن کونسل آف مینارٹی وومین “( اے سی ایم ڈبلیو) کے اشترا ک سے ہوا
بازہ روحی نے ”این وائی یو لینگون“ کی ناہید احمد، ہارون رانجھا اور گروندر کو خوش آمدید کہتے ہوئے کہا کہ اس سیمینار کے انعقاد کا مقصددل کے امراض کے بارے میں کمیونٹی کو اہم معلومات اور رہنما فراہم کرنا ہے
Health Seminar Promotes MASALA Study on Heart Problems for South Asians, Hosted by NYU & ACMW
نیویارک (محسن ظہیر) نیویارک میں بسنے والی ساؤتھ ایشین امریکن کمیونٹی میں امراض قبل ( دل کے امراض ) سے متعلق اہم آگاہی اور رہنمائی فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ فری میڈیکل ٹیسٹ کرنے کے لئے کونی آئی لینڈایونیو، بروکلین پر ایک خصوصی ہیلتھ سیمینار ہوا ۔ اس سیمینار کا انعقادنیویارک یونیورسٹی لینگون سکول آف میڈیسن اور ساؤتھ ایشین امریکن کمیونٹی کی خواتین کی ایک اہم و نمائندہ تنظیم ”امریکن کونسل آف مینارٹی وومین “( اے سی ایم ڈبلیو) کے اشترا ک سے ہوا ۔
سیمینار میں ”اے سی ایم ایم ڈبلیو“ کی بازہ روحی اور ان کی ساتھیوں نے جبکہ ”این وائی یو لینگون “ سے سینئر ریسرچ سائنسدان ناہید احمد، اسسٹنٹ ریسرچ سائنسدان ہارون ظفر رانجھا اور گروندر سنگھ نے خصوصی شرکت کی ۔سیمینار میں نیویارک سٹیٹ اسمبلی ممبر رابرٹ کیرل اور کانگریس وومین ایوٹ کلارک کی نمائندہ سیڈین ، بابر منیرکے علاوہ پاکستانی امریکن کمیونٹی کی اہم خواتین شخصیات اور ارکان نے بڑی تعداد میں شرکت کی ۔
تقریب کا آغاز تلاوت قرآن مجید سے ہوا۔ احمد لطیف نے آیات قرآنی کی تلاوت کی سعادت حاصل کی ، صائمہ جہاں نے حمد باری تعالیٰ جبکہ ام کلثوم نے بار گاہ رسالت ﷺ میں نذرانہ عقیدت پیش کیا ۔بازہ روحی نے ”این وائی یو لینگون“ کی ناہید احمد، ہارون رانجھا اور گروندر کو خوش آمدید کہتے ہوئے کہا کہ اس سیمینار کے انعقاد کا مقصددل کے امراض کے بارے میں کمیونٹی کو اہم معلومات اور رہنما فراہم کرنا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کمیونٹی کی ترقی کے لئے کمیونٹی کا صحت مند ہونا بہت ضروری ہے ۔
ہارون رانجھا نے خطاب کے دوران ”این وائی یو لینگون سکول آف میڈیسن “ کے زیر اہتمام مطالعاتی تحقیق کے بار ے میں بتایا۔ انہوں نے کہا کہ جنوبی ایشائی امریکن کمیونٹی میں امراض قلب کی شرح دیگر کمیونٹی کی نسبت زیادہ ہے ۔ اس قسم کی مطالعاتی تحقیق دیگر کمیونٹیز کے بارے میں ہوئیں لیکن ساو¿تھ ایشین امریکن کمیونٹی کے بارے میں نہیں ہوئیں۔ تحقیقات کے نتیجے میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ دنیا میں بسنے والی ساوتھ ایشین آبادی کی طرح ، امریکہ میں بسنے والی ساو¿تھ ایشین امریکن کمیونٹی میں بھی دل ، ذیابیطس (شوگر) اور ہائی بلڈ پریشر کے امراض کی شرح زیادہ ہے ۔ انہوں نے کہا کہان امراض اور ان کے اسباب کے بارے میں آگاہی ہونا ضروری ہے ۔
ہارون رانجھا اور ان کے ساتھی گروندر سنگھ نے کہا کہ ”این وائی یو لینگون سکول آف میڈیسن “MASALA(مسالہ) مطالعاتی تحقیق کے سلسلے میں نیویارک میں بسنے والی ساؤتھ ایشین امریکن کمیونٹی کا کوئی بھی رکن قطع نظر ، اس کے پاس کوئی لیگل سٹیٹس یا انشورنس ہے یا نہیں، وہ بلڈ ٹیسٹ کے ذریعے دل ، شوگر اور بلڈ پریشر جیسے امراض کے حوالے سے اپنی صحت کے بارے میں مفت جانکاری حاصل کر سکتا ہے تاہم مرد کی عمر چالیس سے84سال جبکہ عور ت کی عمر40سے69 سال سے زائدنہ ہواور دل کا دورہ یا فالج کا مرض لاحق نہ ہوا ہو۔
ہارون ظفر کا کہنا تھا کہ اس پروگرام میں حصہ لینے والوں کے ساتھ ان کے میڈیکل ٹیسٹ کی رپورٹس شئیر کی جائیں گی اور سٹڈی مکمل ہونے کے بعد ایک سو ڈالرز بھی دئیے جائیں گے ۔
”این وائی یو لینگون سکول آف میڈیسن “ کی ریسرچ سائنسدان ناہید احمد اور ایسوسی ایٹ گروندر کا کہنا تھا کہ ساؤتھ ایشین کمیونٹی اس سٹڈی سے مستفید ہوں اور ان صحت کے بارے میں اہم آگاہی حاصل کریں ۔ انہوں نے کہا کہ اس سٹڈی میں حصہ لینے والوں کی معلومات کسی سے بھی شئیر نہیں کی جائیں گی ۔
تقریب سے خطاب کے دوران ڈاکٹر عفت ، کمیونٹی شخصیات راحیلہ اسلم، زبیدہ خان ، سمیرا نور، وحیدہ چوہدری ، کوثر پروین اور بابر منیر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ میں ایک کامیاب زندگی گذارنے کے ساتھ ساتھ اپنی صحت کا خیال رکھنا بھی بہت ضروری ہے ۔ پاکستانی امریکن کمیونٹی ، اس مطالعاتی تحقیق سے فائدہ اٹھائے اور اپنی صحت کے بارے میں بر وقت اہم آگاہی حاصل کرے ۔
اسمبلی ممبر رابرٹ کیرل اور کانگریس وومین ایوٹ کلارک کی نمائندہ سیڈان کی جانب سے امریکن کونسل آف مینارٹی وومین اور این وائی یو لینگون کی خدمات کو سراہا گیا اور کہا گیا کہ کمیونٹی صحت سے متعلق اہم مواقع سے مستفید ہو۔
Why Is the Rate of Heart Disease Higher Among South Asian American Community Members?