ڈونلڈ ٹرمپ کےخلاف نیویارک میں کیس ، فیصلے کی گھڑی آن پہنچی
Trump's Hush Money Trial Nears Conclusion: Closing Arguments Scheduled for Tuesday, May 28
منگل 28مئی کو پراسیکیوٹر اور ٹرمپ کے وکلاءاپنے حتمی دلائل دینگے جس کے بعد جج جیوری کو فیصلے کے حوالے سے قانونی امور بتائیں گے
نیویارک ( محسن ظہیر سے ) نیویارک کی کریمنل کورٹ میں سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف ایک جنسی سکینڈل میں ملوث خاتون کو خاموش رہنے کے لئے انتخابی فنڈز سے رقم کی ادائیگی کا کیس ، حتمی مرحلہ میں داخل ہو گیا ہے ۔نیویارک میں جج جون مارشل کی عدالت میں فریقین کی جانب سے دلائل مکمل کر لئے گئے ہیں ۔ منگل 21مئی کو جیوری ایک ہفتے کے لئے رخصت پر چلی گئی جو کہ 28مئی کو دوبارہ کیس کی سماعت کرے گی ۔ اس روز پراسیکیوٹر اور ٹرمپ کے وکلاءاپنے حتمی دلائل دیں گے جس کے بعد عدالت کے جج جیوری کے تمام بارہ ارکان کو ، کیس کے فیصلے کے سلسلے میں اہم قانونی امور کے بارے میں بریف کریںگے ۔
اس کیس میں سابق صدر ٹرمپ کے حق یا مخالفت میں فیصلہ اسی صورت میں ممکن ہو گا کہ اگر جیوری کے تمام ارکان کسی ایک فیصلے پر متفق ہوتے ہیں۔ بارہ میں سے کوئی ایک رکن بھی دوسرے ساتھی ارکان سے اختلاف کرے گا تو کیس ”ہنگ جیوری “ کی شکل اختیار کر لے گا جس کے بعد پراسیکیوٹر پر منحصر ہو گا کہ وہ کیس از سر نو دائر کرتا ہے یا کیس کو داخل دفتر کر دیتا ہے۔
قانونی ماہرین کا کہنا ہے کہ اس کیس میں اگر ڈونلڈ ٹرمپ کو سزا ہو تی ہے تو وہ نومبر میں ہونیوالے امریکی صدر کا الیکشن لڑسکیں گے ۔ سزا کی صورت میں سابق صدر فیصلے کے خلاف فوری اپیل کا حق استعمال کرنے کا حق رکھتے ہیں ۔قانونی ماہرین کا یہ بھی کہنا ہے کہ اگرڈونلڈ ٹرمپ ، نومبر میں ہونیوالے صدارتی الیکشن میں صدر منتخب ہو جاتے ہیں تو وہ بطور صدر اپنی سزا کو معاف نہیں کر سکیں گے کیونکہ صدر کسی بھی فیڈرل کیس میں معافی دینے کا اختیار رکھتا ہے۔
امریکہ بھر میں سیاسی حلقوں کی نظریں اب نیویارک کی عدالت پر مرکوز ہو گئی ہیں جہاں سے رواں ماہ کے آخر تک ٹرمپ کیس کے فیصلے کی توقع ہے ۔
Trump’s Hush Money Trial Nears Conclusion: Closing Arguments Scheduled for Tuesday, May 28