نواز شریف نے وزارت عظمیٰ لی نہیں یا لینے نہیں دی گئی !
سیاست میںآنیوالے دنوں میں اتار چڑھاو آتے نظر آرہے ہیں،دیکھنا یہ ہوگا کہ حزب اقتدار اور حزب اختلاف کے اونٹ کس کروٹ بیٹھتے ہیں
لاہور ( احسن ظہیر سے ) پاکستانی سیاست میں ڈرامائی تبدیلیاں آرہی ہیں ۔ پاکستان مسلم لیگ (ن) حکومت بنانے کی پوزیشن میں آنے کے باوجود اپنے قائد میاں نواز شریف کو وزیر اعظم نہیں بنا رہی ۔اسے یوں بھی کہا جا سکتا ہے کہ میاںنواز شریف نے خود وزیر اعظم بننے کی بجائے ، اپنے بھائی میاں شہباز شریف کو وزیر اعظم کے عہدے کے لئے نامزد کردیاہے اور میاں شہباز شریف کا نام ممکنہ مخلوظ حکومت کے اتحادیوں کی جانب سے منظور ہوتا بھی نظر آرہا ہے ۔
سیاسی حلقوں میں یہ بحث بھی جاری ہے کہ آیا میاں نواز شریف نے خود وزیر اعظم نہ بننے کا فیصلہ کیا ہے یا انہیں وزیر اعظم نہ بننے دینے کا کسی سطح پر فیصلہ ہوا ہے ۔ میاں نواز شری کی وزارت عظمیٰ کے سب سے بڑے مخالف بلاول بھٹو زرداری تھے جنہوں نے انتخابی مہم میں علانیہ کہا کہ نواز شریف بطور وزیر اعظم ، پیپلز پارٹی کو قبو ل نہیں ہوں گے ۔
مسلم لیگ (ن) کے اندرونی حلقوں کا کہنا ہے کہ میاں نواز شریف نے ممکنہ مخلوط حکومت کے قیام کو دیکھتے ہوئے خود وزیر اعظم نہ بننے کا فیصلہ کیا ہے ۔
نواز شریف کے وزیر اعظم نہ بننے کے اعلان کے بعد سیاسی حلقوں میں یہ بحث بھی چھڑ گئی کہ آیا نواز شریف ، سیاست سے کنارہ کشن ہونے جا رہے ہیں ؟تو اس کا جواب مریم نواز کی جانب سے سامنے آیا ہے ۔ ان کا کہنا ہے کہ نواز شریف ، مخلوط حکومت کے دوران بھرپور سیاسی کردار اداکریں گے اور ہر اہم موقع پر رہنمائی فراہم کریں گے ۔
پاکستانی سیاست میں آنیوالے دنوں میں اتار چڑھاؤ آتے نظر آرہے ہیں ۔دیکھنا یہ ہوگا کہ ملکی سیاست میں میں آئندہ حزب اقتدار اور حزب اختلاف کے اونٹ کس کروٹ بیٹھتے ہیں ۔