پاکستان

قومی اسمبلی کی تحلیل کی تاریخ کا فیصلہ ابھی نہیں ہوا

فیصلہ پی ڈی ایم اور اتحادی جماعتوں کی مشاورت سے ہوگا، تاریخ کے فیصلے کا باضابطہ اعلان کیا جائے گا مریم اورنگزیب

اسلام آباد( اردو نیوز)وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ قومی اسمبلی کی تحلیل کی تاریخ پر ابھی فیصلہ نہیں ہوا، یہ فیصلہ پی ڈی ایم اور اتحادی جماعتوں کی مشاورت سے ہوگا۔
منگل کو قومی اسمبلی کی تحلیل کے بارے میں میڈیا رپورٹس پر اپنے ٹویٹ میں وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ قومی اسمبلی کی تحلیل کی تاریخ کے فیصلے کا باضابطہ اعلان کیا جائے گا۔

یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ بعض میڈیا رپورٹس کے مطابق حکومت نے قومی اسمبلی کو آٹھ اگست کو تحلیل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔اگر قومی اسمبلی آٹھ اگست کو تحلیل ہوتی ہے تو اس کا مطلب ہے کہ اسمبلی اپنی معیاد پوری ہونے سے چند دن پہلے تحلیل کی جائے گی ۔ اس صورت میں الیکشن کمیشن کو جنرل الیکشن ساٹھ کی بجائے نوے دن کے اندر کروانے ہوںگے ۔

یہاں یہ امر بھی قابل ذکر ہے کہ سابق وفاقی وزیر فیصل واؤڈا جو کہ آج کل ’درون خانہ ‘ خبریں دینے میں پیش پیش ہیں اور سیاسی حلقوں میں خاص اہمیت کے حامل بنے ہوئے ہیں، کا کہنا ہے کہ پاکستان میںفلائٹ بروقت نہیں آتی ، تو الیکشن کیسے بروقت ہوں گے ۔ فیصل واؤڈا اپنے متعدد انٹرویوز میں عندئیہ دے رہے ہیں کہ جنرل الیکشن میں تاخیر خارج از امکان نہیں ہے ۔

قانونی و آئینی ماہرین کے مطابق پاکستان کے قانون اور آئین میں اسمبلیوں تحلیل ہونے کے بعد بروقت الیکشن نہ کروانے کی کوئی گنجائش موجود نہیں ہے۔

سیاسی پنڈتوں کے مطابق دیکھنا یہ ہوگا کہ اگر الیکشن تاخیر کا شکار ہوتے ہیں تو دیکھنا یہ ہوگا کہ نگران حکومت کیا قانونی و آئینی آپشن استعمال کرتی ہے ۔پاکستان تحریک انصاف اور اس کے چئیرمین عمران خان جو کہ اس وقت شدید سیاسی و قانونی مشکلات کا شکار ہیں ، کے بارے میں فیصل واو¿ڈا کا کہنا ہے کہ ملک کے آئند ہ سیاسی منظر میں ان کا خاص سیاسی کردار نظر نہیں آتا۔

سیاسی پنڈتوں کے مطابق دیکھنا یہ بھی ہوگا کہ کیا عمران خان کو الیکشن سے قبل نااہل قرار دے دیا جاتا ہے یا نہیں ۔ دوسری جانب عمران خان کی جماعت تحریک انصاف سے ان کے قریبی ، اہم اور سینئر ساتھی پتوں کی طرح جھڑ رہے ہیں ۔ تحریک انصاف کے مرکزی رہنما ، سابق وزیر اعلیٰ و سابق وفاقی وزیر دفاع پرویز خٹک نے بھی سابق وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان کے ہمراہ ، عمران خان سے ،اپنی راہیں جدا کر لی ہیں اور اپنی نئی سیاسی جماعت پی ٹی آئی پارلیمنٹیرئین بنانے کا اعلان کر دیا ہے ۔

National Assembly of Pakistan

Related Articles

Back to top button