پاکستان

مودی کا ”امریکہ میں خوش آمدید نہیں ہے“

نریندر مودی کے دورے پر 75امریکی ارکان کانگریس کا صدر بائیڈن کو خط، نیویارک کے منتخب قائدین کا احتجاج، مسلم ، کشمیری اور سکھ کمیونٹی کابھی احتجاج

نیویارک (اردو نیوز) بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے دورہ امریکہ کے موقع پر کشمیری ، بھارتی مسلم اور سکھ کمیونٹی کی جانب سے ان کے دورے کو مسترد کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ’مودی امریکہ میں خوش آمدید نہیں ہے ‘۔ اس سلسلے میں سماجی رابطے کی سائٹ ٹوئٹر سمیت دیگر سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر ’ٹرینڈز‘(رجحانات) بھی چلائے گئے ۔

وزیر اعظم مودی جو کہ دورہ امریکہ کے سلسلے میں پہلے نیویارک پہنچے تو سب سے پہلے ان کے دورہ امریکہ کو بھارتی نژادامریکن کونسل ممبر نیویارک شیکھر کرشنا ، بھارتی نژاد نیویارک سٹیٹ اسمبلی مین زوہران ممدانی اور بنگلہ دیشی امریکن کونسل وومین نیویارک سٹی شاہانہ حنیف نے مسترد کیا۔ اَن جنوبی ایشائی امریکن منتخب قائدین نے اپنے مشترکہ بیان میں نریندر مودی کے دور میں پیش آنے والے سانحہ گجرات سمیت بھارت میں انتہائی پسندی اور اقلیتوں کے ساتھ جاری سلوک کا حوالے دیتے ہوئے کہا کہ ہم نریندر مودی کے دورے کو مسترد کرتے ہیں ۔

دریں اثناءنریندر مودی کے دورے کے موقع پرامریکی کانگریس کے 75 امریکی ممبران نے امریکی صدرجو بائیڈن کواپنے دستخطوں کے ساتھ مشترکہ خط لکھا۔ اپنے خط میں امریکی ارکان کانگریس نے بھارت میں بڑھتی سیاسی گھٹن، مذہبی عدم برداشت، صحافیوں کو نشانہ بنانے، آزادی اظہار اور انٹرنیٹ کی بندش جیسے مسائل اٹھائے۔

امریکی ارکان کانگریس کا کہنا تھا کہ نریندر مودی سے ملاقات میں صدرجو بائیڈن مذکورہ معاملات پر بھی بات کریں، بھارت کے ساتھ دوستی مشترکہ اقدار پر استوار ہونی چاہیے۔امریکی صدر بائیڈن کو لکھے گئے خط پر 18 سینیٹرز اور 57 ایوان نمائندگان کے دستخط ہیں۔

 

 

کیا آپ چھوٹے کاروبار کے مالک ہیں یا کاروبار شروع کرنا چاہتے ہیں ؟ اسمال بزنس سروسِس آپ کی مد د کے لیے حاضرِ ہے!

 

Related Articles

Back to top button