آڈیو لیکس سے سیاست میں ہلچل
ریکارڈنگ کی آڈیو لیکس موجودہ وزیر اعظم میاں شہباز شریف اور سابق وزیر اعظم عمران خان کی انتہائی اہم اور سٹاف ، حکام اور پارٹی قائدین ے ہونیوالی بات چیت پر مبنی ہے
اسلام آباد ،نیویارک (اردو نیوز ) پاکستان میں محاذ آرائی کے عروج پر پہنچی ہوئی سیاست میں نے جہاں ملک کو سیاسی عدام استحکام کا مسلسل شکار بنا رکھا ہے ، وہاں وزیر اعظم ہاو¿س اسلام آباد میں گذشتہ کم از کم چند سالوں کے دوران وزیر اعظم سمیت اعلیٰ حکام کی اہم ملاقاتوں اور بات چیت کی ریکارڈنگ ہیکرز کی جانب سے ڈارک ویب پر یکے بعد دیگر پوسٹ کئے جانے کے واقعہ نے قومی سلامتی کے سوالات اکٹھے کر دئیے ہیں ۔
خفیہ طور پر کی جانیوالی ریکارڈنگ کی آڈیو لیکس موجودہ وزیر اعظم میاں شہباز شریف اور سابق وزیر اعظم عمران خان کی انتہائی اہم اور سٹاف ، حکام اور پارٹی قائدین ے ہونیوالی بات چیت پر مبنی ہے جس کا واضح مطلب یہی ہے کہ ہیکرز یا نامعلوم ہاتھوں کی رسائی وزیر اعظم ہاو¿س تک ہے اور گذشتہ سالوں کے دوران مسلسل رہی ۔
اسی صورتحال کے پیش نظر قومی سلامتی کمیٹی کا ہنگامی اور خصوصی جلاس منعقد کیا گیا جس میں آڈیو لیکس جس نے ملکی سیاست اور قومی سلامتی کے امور میں ہلچل مچا دی ہے ، کا جائزہ لیا گیا اور فیصلہ کیا گیا کہ اس خوفناک کام میں ملوث ہاتھوں کو روکا اور گرفت میں لیا جائیگا۔ہیکرز جس نے دو تین مرحلے میں ڈارک ویب پر آڈیو ریکارڈنگ پوسٹ کی ہیں ، کا کہنا ہے کہ وہ تمام کی تمام ریکارڈنگ جمعہ تیس ستمبر تک پوسٹ کر دے گا ۔سیاسی و غیر سیاسی پنڈتوں کا کہنا ہے کہ آڈیو ریکارڈنگ کی پہلی تین قسطیں خوفناک اور تشویشناک ہے ، اگر پوری ریکارڈنگز جاری کر دی گئیں تو ملکی سیاست اور قومی امور میں بھونچال آجائیگا۔
Audio Leaks, Urdu News USA, Imran Khan, Shehbaz Sharif