امریکی ریاست نیو میکسیکو میں چار پاکستانی و افغان قتل، خوف و ہراس، پولیس کی قاتلوں کی تلاش
نیومیکسیکو کے شہر البوکرکی کے مئیر ٹم کیلر کی جانب سے نیو میکسیکو میں موجود تمام مساجد اور اسلامک سنٹر کے باہر پولیس کی نفری اور سیکورٹی تعینات کر دی گئی ہے
نیومیکسیکو (اردونیوز ) امریکی ریاست نیو میکسیکو میں یکے بعد دیگر چار مسلمانوں جن میں پاکستانی اور افغانی شامل ہیں، کے قتل کے بعد مسلم امریکن کمیونٹی میں شدید خوف و ہراس پیدا ہو گیا ہے۔ خوف کی اس فضاءمیں مسلم کمیونٹی کے ارکان اپنے گھروں تک محدود ہو گئے ہیں جبکہ پولیس سمیت قانون نافذ کرنے والے اداروں نے سفاک قاتلوں کی تلاش شروع کر دی ہے اور شہریوں سے بھی مدد کی اپیل کر دی ہے ۔
نیو میکسیکو پولیس کی جانب سے ایک گاڑی کی تصویر جاری کی گئی ہے جس کے بارے میں شبہ ہے کہ قت کی وارداتوں میں یہ گاڑی استعمال ہوئی، پولیس حکام نے شہریوں سے اپیل کی کہ کسی کو اس گاڑی کے بارے میں علم ہو تو فوری طور پر پولیس کو آگاہ کرے۔
دریں اثنا نیومیکسیکو کے شہر البوکرکی کے مئیر ٹم کیلر کی جانب سے نیو میکسیکو میں موجود تمام مساجد اور اسلامک سنٹر کے باہر پولیس کی نفری اور سیکورٹی تعینات کر دی گئی ہے ۔
پولیس کے مطابق یکے بعد دیگر قتل ہونے والوں میں سے نئے متاثرہ شخص کو جمعہ کو قتل کیا گیا اور مقامی مسلم قائدین کے مطابق مذکورہ مقتول ، شہر میں قتل ہونے والے دو مسلم کمیونٹی کے ارکان کی نماز جنازہ میں شرکت کرکے واپس لوٹ رہا تھا۔
البوکرکی میں نومبر میں پہلا مسلمان قتل ہوا جس کے بعد اب تک یکے بعد دیگرے تین مسلم کمیونٹی کے ارکان جن کا تعلق پاکستانی اور افغانی امریکن کمیونٹی سے ہے ، کو نا معلوم قاتل نشانہ بنا چکے ہیں ۔
گورنر مشال لوجن گرشم کی جانب سے مذکورہ چاروں قتل کو ٹارگٹ قتل قرار دیا گیا ہے ۔امریکی صدر جو بائیڈن کی جانب سے مسلم امریکن کمیونٹی کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا گیا ہے اور کہا گیا ہے کہ قاتلوں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائیگا۔