روس سے گندم کی درامد میں پیش رفت
حکومت کے روس کے ساتھ معاہدے کے تحت 20 لاکھ میٹرک ٹن گندم درآمد پر پیش رفت جاری ہے جو حتمی مراحل میں ہے، ششہباز شریف کی زیر صدارت اجلاس
اسلام آباد (اردونیوز )وزیرِ اعظم میاں شہباز شریف نے گذشتہ پونے چار سالوں میں گندم کے ذخائر کے حوالے سے جامع منصوبہ بندی نہ ہونے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ افسوسناک بات ہے کہ پاکستان جیسے زرعی ملک میں گزشتہ دورِ حکومت میں غذائی بحران آتے رہے. ملک میں گندم کے موجودہ ذخائر، ممکنہ طلب اور درآمد کے ٹینڈرز پر جائزہ اجلاسکی صدارت کرتے ہوئے وزیرِ اعظم نے کہا کہ گندم کی طلب اور ذخائر کیلئے جامع منصوبہ بندی نہ کرکے 22 کروڑ عوام کے ساتھ نا انصافی کی گئی۔
وزیرِ اعظم نے ہدایت کی کہ گندم کی آئندہ فصل تک اجراءکے ساتھ ساتھ سٹاک بفریقینی بنایا جائے اور گندم کی درآمد کے دوران معیار اور مقدار کو یقینی بنانے کیلئے بین الاقوامی کنسلٹنٹ سے مدد لی جائے. انہوں نے مزید کہا کہ گندم کی خریداری میں جس حد تک ممکن ہو قیمت کو کم کروا کر ملک و قوم کا پیسہ بچایا جائے۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ ملک میں حالیہ گندم کی پیداوار کا تخمینہ 26.389ایم ایم ٹی لگایا گیا جبکہ پچھلے سال کے 1.806ایم ایم ٹی ذخائر موجود ہیں. 30.79ایم ایم ٹی کی مجموعی قومی طلب کے مقابلے کل ذخائر 28.199ایم ایم ٹی ہیں. طلب اور ذخائر میں فرق کو ختم کرنے کیلئے حکومت نے اقتصادی رابطہ کمیٹی کے ذریعے بروقت گندم کی درآمد کا فیصلہ کیا.
فیصلے کے مطابق پہلی کھیپ کے بعد دوسرے ٹینڈر میں وزیرِ اعظم کی ہدایات کی روشنی اور حکومتی کوششوں کے نتیجے میں تین لاکھ میٹرک ٹن پر فی میٹرک ٹن 34.54 ڈالر اور مجموعی طور پر قومی خزانے کا ایک کروڑ 3 لاکھ امریکی ڈالر بچایا گیا اجلاس کو مزید بتایا گیا کہ حکومت کے روس کے ساتھ معاہدے کے تحت 20 لاکھ میٹرک ٹن گندم درآمد پر پیش رفت جاری ہے جو حتمی مراحل میں ہے۔
اسکے علاوہ اجلاس کو گوادر بندرگاہ کے ذریعے گندم کی درآمد پر پیش رفت پر بھی تفصیلی طور پر اگاہ کیا گیا. وزیرِ اعظم نے ہدایات جاری کیں کہ گندم کی گوادر بندگاہ کے ذریعے درآمد کو یقینی بنانے کیلئے اقدامات کو جلد یقینی بنایا جائے. وزیرِ اعظم نے خصوصی ہدایات جاری کیں کہ سٹاک بفرمتعین کرکے جلد اس پر رپورٹ پیش کی جائے. وزیرِ اعظم نے وزراتِ تجارت، وزارتِ فوڈ سیکیورٹی اور تمام متعلقہ وزارتوں اور حکام کی ٹینڈر میں فی ٹن لاگت میں کمی کیلئے کوششوں کو سراہا۔
اجلاس میں وفاقی وزراءمفتاح اسماعیل، سید نوید قمر، طارق بشیر چیمہ اور متعلقہ اعلی حکام نے شرکت کی .