بروکلین کے مکان میں آتشزدگی ، پاکستانی ماں چل بسی
کنگز ہائی وے پر واقع پرائیویٹ ہاؤس میں اتوار کی شام تین سالہ بیٹی کے ہمراہ آتشزدگی کا شکار ہونیوالی شمائلہ ارسلان انتقال کر گئیں
نیویارک (محسن ظہیر سے ) کنگز ہائی وے ، بروکلین (نیویارک) پر واقع ایک پرائیویٹ ہاؤس میں اتوار کی شام چھ بجے لگنے والی آگ میں ایک جواں سال پاکستانیتین دن تک زندگی و موت کی کشمکش میں مبتلا رہنے کے بعد منگل کو اپنے خالق حقیقی سے جا ملیں جبکہ ان کی تین سالہ بیٹی زیر علاج ہیں ۔
تفصیلات کے مطابق پاکستانی امریکن کمیونٹی نیویارک کی مقامی سماجی و کاروباری شخصیت مرزا ادریس بیگ کی صاحبزادی اور مرزا ارسلان بیگ کی اہلیہ کنگز ہائی وے پر مکان میں آتشزدگی کے دوران اپنی تین سالہ بیٹی عبیر کے ہمراہ جل کر شدید زخمی ہو گئیں ۔ جائے وقوعہ پر ایمرجنسی حکام نے پہنچنے کے بعد ماں اور بیٹی دونوں کو سٹیٹن آئی لینڈ ہسپتال پہنچا دیا جہاں ماں شمائلہ ارسلان تین دن تک زندگی و موت کی کشمکش میں مبتلا رہنے کے بعد اپنے خالق حقیقی سے جا ملیں ۔ مرحومہ کی نماز جنازہ مکی مسجد بروکلین میں بدھ کو بعد نماز ظہر ادا کی جائے گی ۔متوفی شمائلہ کی تین سالہ بیٹی عبیر کو سٹیٹن آئیلینڈ سے نیویارک سٹی کے ہسپتال میں منتقل کر دیا گیا ہے جہاں انہیں مسلسل طبی امداد دی جا رہی ہے ۔
واضح رہے کہ اتوارپانچ جون کی شام چھ بجے کے قریب پاکستانی امریکن کمیونٹی کی مقامی شخصیت مرزاادریس بیگ کی صاحبزادی شمائلہ ارسلان کنگزہائی وے ، بروکلین پر واقع اپنے گھر میں اپنے شوہر ارسلان جاویداور بیٹی عبیر کے ساتھ موجود تھیں ۔ گھر میں ان کے سسرجاوید بیگ اور ساس بھی موجود تھے ۔ اس دوران ارسلان ، معمول کے مطابق کام پر روانہ ہوا، انہیں ان کی اہلیہ اور کمسن بیٹی عبیر نے الوداع کہا۔
بیٹے کے کام پر روانہ ہونے کے بعد ارسلان کے والد اور والدہ (آتشزدگی سے متاثر ہونیوالی شمائلہ ) کے سسر اور ساس گھر کے بالکل سامنے لگی ”فینس“ کے اندر واک کرنے لگے ۔ اس دوران انہوں نے دیکھا کہ فرسٹ فلور پر واقع ان کے گھر کی ایک کھڑکی میں آگ بھڑک اٹھی ۔اس صورتحال کو دیکھ کربیٹی شمائلہ کے سسر جاوید بیگ نے پہلے گھر کے مین دروازے سے اندر جا کر بہو کی مدد کی کوشش لیکن سامنے لگی آگ نے انہیں آگے نہیںبڑھنے دیا جس کے بعد وہ دوسری منزل پر رہنے والے مالک مکان سردار ڈمپل سنگھ کے گھر کی طرف دوڑے اور انہیں بتایا کہ نیچے آگ لگ گئی ہے۔اسی دوران جائے وقوعہ کے قریب واقع ایک آف ڈیوٹی فائر فائٹر بھی صورتحال کو دیکھ کر مدد کےلئے آگیا ۔
جاوید بیگ کے مطابق مالک مکان سردار ڈمپل ، گھر کی پچھی جانب گیا جہاں باتھ روم تھا ، پچھلے دروازے سے وہ باتھ روم میں داخل ہوا جہاں شدید دھویں کی وجہ سے اسے کچھ نظر نہیں آیا تاہم ، وہ باتھ روم میں گھسنے میں کامیاب ہو گیا اورباتھ روم کی ہاتھ سے تلاشی کے دوران اسے بچی عبیر مل گئی جسے وہ اٹھا کر باہر نکلنے میں کامیاب ہو گیا ۔ اس دوران آف ڈیوٹی فائر فائٹر مسلسل پانی اور سپرے سے آگ بجھانے کی کوشش میںمصروف رہا
اس دوران پولیس، فائر ڈیپارٹمنٹ اور ایمرجنسی حکام کو بھی آتشزدگی سے آگاہ کر دیا گیا جو کہ فوری طور پر جائے وقوعہ پر پہنچ گئے ۔ فائر ڈیپارٹمنٹ نے فوری کاروائی کرتے ہوئے آگ پر قابو پانے کی کوششیں شروع کر دیں اور گھر میں محصور ہونے والی ماں کی تلاش بھی شروع کیں جو انہیں گھر کے اندر بیہوشی اور آتشزدگی کی وجہ سے شدید زخمی حالت میں ملیں۔ ایمرجنسی حکام نے دونوں ماں بیٹی کو سٹیٹن آئی لینڈ کے ہسپتال پہنچایا جہاں آتشزدگی کے مریضوں کا سپیشل یونٹ قائم ہے۔بچی عبیر کو سوموار کو سٹیٹن آئی لینڈ یونیورسٹی ہسپتال سے نیویارک سٹی کے ہسپتال میں منتقل کر دیا گیا ہے جہاں ان کا علاج جاری ہے تاہم بچی کی والدہ شمائلہ ارسلان مسلسل سٹیٹن آئی لینڈ ہسپتال میںزیر علاج ہیںاور ان کی حالت نہایت نازک بتائی جا رہی ہے ۔
دریں اثناءارسلان ، اپنی اہلیہ اور کمسن بیٹی کی اطلاع ملتے ہی سٹیٹن آئی لینڈ ہسپتال پہنچے تو صدمے کی وجہ سے خود پر قابو نہ رکھ سکے اور صدمے کی وجہ سے گر گئے ، انہیں بھی ہسپتال میں داخل کرکے طبی امداد دی گئی ۔اب ان کی طبیعت بہتر ہے ۔
اردیس بیگ کے بھائی شفیق بیگ نے اردو نیوز کو بتایا کہ متاثرہ فیملی کنگز ہائی وے پر واقع پرائیویٹ مکان میں کرائے پر فرسٹ فلور پر رہتے تھے ۔ متاثرہ خاندان نے ایک دن پہلے اپنے گھر کی کھڑکی میں بجلی کے شارٹ سرکٹ جیسے کسی واقعہ کی شکایت کی ، مالک مکان نے کھڑکی کے آس پاس کی صورتحال چیک کرکے کہا کہ انہیں کوئی خاص چیز نظر نہیں آئی ۔
شفیق بیگ کے مطابق متاثرہ شمائلہ کے ساس اور سسر جو کہ آتشزدگی کے عینی شاہد بھی ہیں ، نے بتایا کہ کھڑکی پاس آگ اچانک بھڑکی اور یکھتے ہی دیکھتے ، گھر کو لپیٹ میں لے لیا۔
پاکستانی امریکن کمیونٹی آتشزدگی کے اس واقعہ کی وجہ سے شدید مغموم ہو گئی ہے اور دعا گو ہے کہ اللہ تعالیٰ آتشزدگی کا شکار ہونے والی کمسن بیٹی کو صحت عطاءفرمائیں ۔