برطانیہ کی قابل سٹوڈنٹس کےلئے اہم ویزہ پالیسی جاری
برطانوی حکام نے دنیا کی بہترین جامعات سے گریجوشن کی ڈگری حاصل کرنے والے طلبہ و طالبات کو نئی پالیسی کے تحت ورک ویزہ دینے کا اعلان کردیا
لندن (اردونیوز ) برطانوی حکام نے دنیا کی بہترین جامعات سے گریجوشن کی ڈگری حاصل کرنے والے طلبہ و طالبات کو نئی پالیسی کے تحت ورک ویزہ دینے کا اعلان کردیا۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق دنیا کی ممتاز جامعات سے گریجویشن مکمل کرنے والے طلبہ و طالبات کو مستقبل کا آغاز کرنے کےلیے برطانیہ نے ورک ویزہ اسکیم متعارف کرائی ہیں۔اس اسکیم کے تحت ایسی جامعات کے فارغ التحصیل طلبہ و طالبات برطانیہ کی نیا ورک ویزہ حاصل کرسکتے ہیں، جو رواں برس ’ٹائمز ہائر ایجوکیشن ورلڈ یونیورسٹی رینکنگز یا سائمنڈز ورلڈ یونیورسٹی رینکنگ یا دی اکیڈمک آف ورلڈ یونیورسٹیز میں سے کسی دو میں ٹاپ 50 کا حصہ بنی ہو۔
نئی ویزہ (ہائی پوٹینشل انڈیویڑول) اسکیم کے تحت اپلائی کرنے والوں کو جاب آفر کی بھی ضرورت نہیں ہوگی اور اگر وہ مخصوص ضروریات پر پورا اترے تو وہ طویل المیعاد ویزے کےلیے بھی اپلائی کرسکتے ہیں۔میڈیا رپورٹس کے مطابق پاکستان کی کوئی یونیورسٹی اس فہرست میں شامل نہیں جس کے طلبہ و طالبات کو نئی اسکیم کے تحت ویزہ دیا جائے جبکہ اس فہرست میں امریکا کی 20 جامعات شامل ہیں اس کے علاوہ کینیڈا، جاپان، جرمنی، ہانگ کانگ، آسٹریلیا، سوئٹزرلینڈ، چین، سنگاپور، فرانس اور سوئیڈن کی جامعات فہرست میں شامل ہیں۔
غیرملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ نئی ویزہ اسکیم کےلیے امیدواروں کا سیکیورٹی کرمنل ریکارڈ مثبت ہونا چاہیے جب کہ انہیں انگریزی لکھنے، بولنے، سننے اور پڑھنے میں مہارت حاصل ہو۔