مقبوضہ کشمیر میں نئی حلقہ بندیاں ، انصاف اورعالمی تقاضوں کے منافی ہیں،بیرسٹر سلطان محمود چوہدری
مقبوضہ کشمیر میں حالیہ حلقہ بندیوں کو تبدیل کرنے کی سفارشات مرتب کی گئی ہیں جو کہ سراسر آبادی اور جغرافیائی حقیقت کو نظر انداز کرتے ہوئے کی گئی ہیں ، صدرآزاد کشمیر
اسلام آباد، میرپور( پ ر ) صدر ریاست بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں جو نئی حلقہ بندیاں کی گئیں ہیں یہ بنیادی انصاف اور بین الاقوامی تقاضوں کے منافی ہیں۔ کیونکہ دنیا بھر میں اس سلسلے میں ایک تسلیم شدہ طریقہ کار مروج ہے کہ حلقہ بندیاں آبادی اور جغرافیائی حقائق کی بنیاد پر کی جاتی ہیں۔ مقبوضہ کشمیر میں حالیہ حلقہ بندیوں کو تبدیل کرنے کی سفارشات مرتب کی گئی ہیں جو کہ سراسر آبادی اور جغرافیائی حقیقت کو نظر انداز کرتے ہوئے کی گئی ہیں کیونکہ ان حلقہ بنیادوں سے مسلم اور زیادہ بے اختیار ہو جائیں گے۔ کیونکہ پہلے ہی برائے نام مسلم نمائندگی تھی جو کہ ان حلقہ بندیوں کے بعد یہ برائے نام نمائندگی بھی نہیں رہے گی۔ یہ سب مسلم اکثریت کو مزید بے اختیار کرنے کے لیے اور ہندو اقلیت کو اکثریت میں بدلنے کی ایک مذموم کوشش ہے تاکہ مقبوضہ کشمیر میں ایک ہندو وزیراعلیٰ لانے کی راہ ہمراہ کی جا سکے۔ ہم آر پار کے کشمیر بھارتی حکومت کے اس اقدام کی شدید مذمت کرتے ہیں۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے آج یہاں میرپور میں صحافیوں کے اعزاز میں منعقدہ ایک عید ملن پارٹی اور بعد ازاں ایوان صدر کشمیر ہاو¿س اسلام آباد میں سینئر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ صدر ریاست کے عہدے کا حلف اٹھاتے وقت کہا تھا کہ میں کسی صوبے یا ملک کا صدر نہیں بنا بلکہ میں آزادی کے بیس کیمپ کا صدر بنا ہوا میری پہلی اور آخری ترجیحی تحریک آزادءکشمیر کے لیے جدوجہد کرنا ہو گی میں نے صدر ریاست بننے کے بعد سے لے کر اب تک ہر فورم پر کشمیر ایشو کے لیے جارحانہ انداز میں اقدامات اٹھائے ہیں جن کی بدولت مسئلہ کشمیر ایک مرتبہ پھر عالمی سطح پر اجاگر ہوا ہے۔ میں ستمبر میں امریکہ کا دورہ کیا اس دورے کے دوران میں نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کی اس سے قبل آزاد کشمیر کے کسی منتخب صدر یا وزیراعظم کو یہ اعزاز حاصل نہیں ہوا اکتوبر میں یوم سیاہ کے موقع پر برطانیہ فرانس ہالینڈ اور برسلز کا دورہ کر کے ایک طرف اوورسیز کشمیریوں کے احتجاجی مظاہروں کی قیادت کی تو دوسری طرف یورپی یونین کے ممالک اور برطانوی پارلیمنٹ کے ممبران سے ملاقاتیں کر کے انہیں کشمیر کاز کی صورت حال سے آگاہ کیا۔ جنوری میں کشمیر ہاو¿س ایوان صدر میں آل پارٹیز کشمیر کانفرنس بلائی اس پلیٹ فارم سے فروری میں اسلام آباد اور مارچ میں مظفرآباد میں آل پارٹیز کشمیر ریلیز کا انعقاد کیا گیا جس میں آزاد کشمیر کی تمام سیاسی جماعتوں نے شرکت کی اور دنیا کو پیغام دیا کہ ہم کشمیر کاز پر ایک پلیٹ فارم پر متفق ہیں۔ میں نے حال ہی او آئی سی کے جنرل سیکرٹری کی دعوت پر او آئی سی کے ہیڈ کوارٹر جدہ کا دورہ کیا میں آزاد کشمیر کا پہلا صدر ہوں جسے او آئی سی کے جنرل سیکرٹری نے دورہ کی دعوت دی سعودی عرب کے دورے کے دوران میں نے او آئی سی کے جنرل سیکرٹری اور دیگر اعلیٰ حکام کے علاوہ اسلامک ڈویلپمنٹ بنک کے صدر سے ملاقات کی عمرہ کی ادائیگی کے دوران امام کعبہ کی دعوت پر غلاف کعبہ تیار کرنیوالی فیکٹری کا دورہ کیا
اس کے ساتھ ساتھ سعودی عرب میں مقیم اوورسیز کمیونٹی کے اجتماع سے بھی خطاب کیا۔ تحریک آزادی کشمیر ہمیشہ سے میری اولین ترجیح رہی ہے میں نے اپنی سیاست کو کشمیر کی آزادی کیلئے وقف کر رکھا ہے رمضان اور عید گزر چکی ہے اب ایک مرتبہ پھر آزادکشمیر کی تمام سیاسی جماعتوں اعتماد میں لیکر تحریک آزادءکشمیر کو تیز کریں گے ہماری جدوجہد کشمیر کی مکمل آزادی تک جاری رہے گی مضبوط اور مستحکم پاکستان ہی کشمیر کی آزادی کا ضامن ہے آزادکشمیر میں تحریک انصاف کی حکومت اپنے منشور پر عمل کریگی۔ میرپور کے مسائل سے مکمل طورپر آگاہ ہوں ۔اپنے انتخابی وعدے پورے کرینگے پڑھے لکھے نوجوانوں کو میرٹ پر نوکریاں دیں گے رٹھوعہ ہریام برج ذیلی کنبہ جات پہلی ترجیح ہے شہر میں پانی کی کمی کا نوٹس لیکر ہدایات جاری کر دی ہیں مہاجرین کی آباد کاری کیلئے ڈپٹی کمشنر کو بھی حکم کیا۔
انہوں نے کہا کہ میرپور میرا شہر ہے جسکے تمام مسائل سے آگاہ ہوں انتخابات کے دوران عوام سے کیے گئے تمام وعدوں پر عمل کیا جائے گا انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کے حوالہ سے او آئی سی کے پلیٹ فارم سے بھی کوششیں شروع کر دی ہیں میں نے دنیا بھر میں بھارتی مظالم پر بات کی اور تمام دنیا کو بھارت کے مظالم سے آگاہ کیا اب میں نئے جذبے کے ساتھ تمام سیاسی اختلافات کو بھلا کر کشمیر کی آزادی کیلئے تمام جماعتوں کے ساتھ مل کر جدوجہد کروں گا۔