بائیڈن 15ممالک کے TPSسٹیٹس رکھنے اور نہ رکھنے والے امیگرنٹس کو تحفظ دیں
امریکہ کے 13مختلف شہروں کے مئیروں کی جانب سے صدر بائیڈن کی انتظامیہ کو ایک مشترکہ خط ارسال
نیویارک (محسن ظہیر سے) امریکہ کے 13مختلف شہروں کے مئیروں کی جانب سے صدر بائیڈن کی انتظامیہ کو ایک مشترکہ خط ارسال کیا گیا ہے کہ جس میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ صدر بائیڈن 15مختلف ممالک کو TPSسٹیٹس (عبوری تحفظ کا سٹیٹس ) کا درجہ دیں یا اگر ان ممالک میں سے کسی کو پہلے ٹی پی ایس کا سٹیٹس حاصل تھا ، تو اس کو دوبارہ ٹی پی ایس سٹیٹس دیں ۔ان ممالک میں افغانستان ، بہاماز، کیمرون ، ایل سلواڈور، ایتھوپیا، گوئٹا مالا، گینی ، ہنڈورس، لبنان، مورتانیا، نیپال ، ناکارا گائے ، سیئرالیون ، ساو¿تھ سوڈان اور سوڈان شامل ہیں ۔یہ خط مختلف اہم شہروں کے مئیروں کی تنظیم ”سٹیز فار ایکشن “ کی جانب سے ارسال کیا گیا ہے۔
خط میں کہا گیا ہے کہ مذکورہ ممالک کو اگر ٹی پی ایس کا سٹیٹس دے دیا جائے یا سٹیٹس ختم ہونے کی صورت میں دوبارہ سٹیٹس دے دیا جائے تو ان ممالک سے تعلق رکھنے والے امریکہ میںموجود تارکین وطن کو ڈیپورٹیشن سے تحفظ حاصل ہو سکتا ہے ۔مزید براں تارکین وطن ورک پرمٹ کے بھی اہل ہو سکیں گے اور روزگار کما سکیں گے ۔سٹیز فار ایکشن کے مطابق مذکورہ کیٹیگری میں آنے والے تارکین کی تعدادتقریباً بیس لاکھ بنتی ہے ۔خط میں اس بات پر زور دیا گیا ہے کہ کس طرح ٹی پی ایسسٹیٹس اہمیت کا حامل ہے جو بہت سے ایک عرصے سے ملک میں رہےنے والے کمیونٹی ممبروں کوان کے ملک کے خطرناک ملکی حالات میں واپس جانے سے بچائے گا اور انہیں امریکہ میں روزگار کی اہم اجازت دے گا ، جبکہ مقامی کمیونٹیز میں نسلی انصاف کو آگے بڑھانے اور کووڈ 19 میں سہولت فراہم کرنے کے لیے بھی کام کرے گا۔
یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ بائیڈن انتظامیہ متعدد ممالک کے ٹی پی ایس سٹیٹس اور ایسے ممالک کے جن کے ٹی پی ایس سٹیٹس کو سابق صدر ٹرمپ نے منسوخ کر دیا تھا ، کی بحالی کے بارے میں صلاح و مشورے کررہی ہے ۔مئیروں کی جانب سے بائیڈن انتظامیہ کی جانب سے کہا گیا کہ وہ مذکورہ صورتحال میں فیصلہ جلد از جلد کریں ۔
بائیڈن انتظامیہ کو مذکورہ خط لکھنے والے مئیروں میں نیویارک کے مئیر بل ڈبلازیو بھی شامل ہیں جن کا کہنا ہے کہ کورونا وباکے بعد ہم اپنے شہر کو مستحکم بنانے کے لئے اقدام کررہے ہیں لیکن ہمارے شہر میں بسنے والے بعض ارکان ایسے بھی ہیں کہ جن کا قانونی سٹیٹس مستحکم نہیں ہے ۔مئیر ڈبلازیوںنے مزید کہا کہ پندرہ مزید ممالک کو ٹی پی ایس سٹیٹس دینے سے مذکورہ نیویارکرز کو ایک ذہنی اطمینان حاصل ہو گا ۔
میسا چیوسٹ کے شہر فریمنگ ہیم کے مئیر کا کہنا ہے کہ فریمنگ ہیم شہر اور ہمارے میونسپل ساتھی ، مذکورہ نوعیت کے تارکین وطن کو تحفظ فراہم کرنے کے لئے اقدام کررہے ہیں ۔ اس سلسلے میں ٹی پی ایس سٹیٹس کے حوالے سے پیش رفت ہونا ضروری ہے ۔
میری لینڈ کے شہر کالج پارک کے مئیر کا کہپیٹرک ووجان کاکہنا ہے کہ سٹی آف کالج پارک کی امیگرنٹس کو خوش آمدید کہنے کی ایک پرانی تاریخ ہے ۔انہوں نے کہا کہ کالج پارک کی تعمیر و ترقی میں ٹی پی ایس سٹیٹس کے حامل تارکین وطن اپنا اہم کردار ادا کرتے ہیں ۔
منی ایپلس ، منی سوٹا کے مئیر جیکب فرے کا کہنا ہے کہ منی ایپلس کی بھی امیرنٹس اور رفیوجیز کو خوش آمدید کہنے کی ایک پرانی تاریخ ہے ۔اس سلسلے میں ٹی پی ایس سٹیٹس دیا جانا یا جن کا سٹیٹس ختم ہو گیا ہے ، ان کے سٹیٹس کی بحالی ضروری ہے ۔فلاڈیلفیا سمیت دیگر شہروں کے مئیروں نے بھی بائیڈن انتظامیہ پر فوری ٹی پی ایس سٹیٹس کے سلسلے میں فیصلے پر زور دیا ہے ۔
Biden administration, TPS Status