" "
بین الاقوامی

ایران عالمی جوہری معاہدہ ،امریکہ کا علیحدگی کا اعلان

قوم سے نشریاتی خطاب کے دوران امریکی صدر ٹرمپ نے اس معاہدے سے علیحدگی کا اعلان کیا اور ساتھ ہی ایک بار پھر ایران پر امریکی پابندیاں عائد کرنے کے میمو پر دستخط کر دئیے

امریکی صدر کا اعلان عالمی معاہدوں کی خلاف ورزی ہے، ایران نے ایٹمی معاہدے پر عمل کیا۔ایرانی صدر حسن روحانی کا ردعمل،فرانس ، جرمنی اور برطانیہ کی کوششیں ناکام

واشنگٹن ڈی سی ( اردو نیوز )امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے سابق صدر براک اوبامہ دور میں کئے جانیوالے ایران عالمی جوہری معاہدے سے امریکہ کی علیحدگی کا اعلان کر دیا گیا ہے ۔آٹھ مئی کو قوم سے نشریاتی خطاب کے دوران صدر ٹرمپ نے اس معاہدے سے علیحدگی کا اعلان کیا اور ساتھ ہی ایک بار پھر ایران پر امریکی پابندیاں عائد کرنے کے میمو پر دستخط کر دئیے ۔
فرانس، جرمنی اور برطانیہ کی آخری وقت تک کوشش تھی کہ امریکہ سے معاہدے سے الگ نہ ہو جبکہ اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نتن یاہو نے ٹرمپ کے اقدام کو دلیرانہ اقدام قرار دیا ہے۔
ڈونلڈ ٹرمپ کے مطابق ایران نے جوہری معاہدے کی پاسداری نہیں کی ، ایران اپنا ایٹمی پروگرام جاری رکھے ہوئے ہے، ایران سے 2015 میں ہونے والے جوہری معاہدے میں امریکا ، برطانیہ ، روس، جرمنی ، فرانس اور چین فریق تھے۔
دوسری جانب ایران کے صدر حسن روحانی نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے فیصلے پر اپنے ردعمل میں کہا ہے کہ امریکی صدر کا اعلان عالمی معاہدوں کی خلاف ورزی ہے، ایران نے ایٹمی معاہدے پر عمل کیا۔ایرانی صدر کا کہنا ہے کہ امریکا کبھی جوہری معاہدے سے مخلص ہی نہیں تھا، امریکا نے ہمیشہ ایٹمی معاہدے سے متعلق جھوٹ بولا، امریکانےبغیر کسی ثبوت کے ہمیشہ ایران کی مخالفت کی۔

Related Articles

Back to top button