کیا آپ امریکی شہری ہیں ؟کیلی فورنیا سٹیٹ کا ٹرمپ انتظامیہ کے 2020میں ہونیوالی مردم شماری کے خانے میں امریکی شہریت کا خانہ بحال کرنے پر وفاقی عدالت سے رجوع
فیصلے کے خلاف مختلف ریاستوں ، شہری آزادیوں کے ایڈوکیٹ ، گروپوں کی جانب سے شدید ردعمل سامنے آیا ہے۔ فیصلے کو روکنے کےلئےشہری حقوق کے گروپوں اور ریاستوں کا عدالت سے رجوع کرنے کا اعلان
کیلی فورنیا سٹیٹ نے فیصلے کو فیڈرل کورٹ میں چیلنج کر دیا ،کیلی فورنیا کے اٹارنی جنرل زاوئیر بیکیرا اور سیکرٹری آف سٹیٹ ایلکس پڈیلا نے واشنگٹن کے اس اقدام کو امیگرنٹس مخالف فیصلہ قرار دیا ہے
نیویارک (اردو نیوز) ٹرمپ انتظامیہ نے دو سال کے بعد 2020میں امریکہ میں ہونیوالی مردم شماری کےلئے ڈیزائن کردہ فارم میں امریکی شہریت کا خانہ شامل کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔اس مجوزہ فارم کو پر کرنیوالے افراد کو اس سوال کا جواب بھی دینا ہوگا کہ آیا وہ امریکی شہریت کا حامل ہے یا نہیں ؟
یہ وہ فیصلہ ہے کہ جس میں امریکہ کی مختلف ریاستوں ، شہری آزادیوں کے ایڈوکیٹ ، گروپوں کی جانب سے شدید ردعمل سامنے آیا ہے ۔ٹرمپ انتظامیہ کے اس فیصلے کو روکنے کےلئے مذکورہ گروپوں، ریاستوں نے ایک بار پھر عدالت سے رجوع کرنے اور انتظامیہ کے مذکورہ مجوزہ اقدام کو روکنے کےلئے عدالتی حکم حاصل کرنے کی کوشش کا فیصلہ کیا ہے جبکہ کیلی فورنیا سٹیٹ کی جانب سے مذکورہ فیصلے کو فیڈرل کورٹ میں چیلنج کر دیا گیا ہے ۔ کیلی فورنیا کے اٹارنی جنرل زاوئیر بیکیرا اور سیکرٹری آف سٹیٹ ایلکس پڈیلا نے واشنگٹن کے اس اقدام کو امیگرنٹس مخالف فیصلہ قرار دیا ہے ۔
یوں ٹرمپ انتظامیہ کے کم عمر میں امریکہ آنے والے تارکین وطن ، مسلم ممالک کے پناہ گزینوں و امیگرنٹس کے امریکہ داخلے پر پابندی سمیت مختلف فیصلوں کے ساتھ اب مردم شماری فارم میں شہریت کے خانے کے اضافے کے فیصلہ پر عدالت میں بڑی قانونی جنگ لڑی جائے گی
واضح رہے کہ امریکہ میں ایک کروڑ دس لاکھ سے زائد غیر قانونی تارکین وطن موجود ہیں ۔ وہ پہلے ہی مردم شماری میں حصہ لینے سے گریز کرتے ہیں اور سائیوں میں خاموشی سے زندگی بسر کرتے ہیں ۔ماہرین اور انتظامیہ کے مذکورہ فیصلے کے مخالفین و ناقدین کا کہنا ہے کہ ان تارکین وطن کےلئے مردم شماری کے فارم میں یہ ماننا ہے کہ وہ امریکی شہری نہیں ، انہیں مردم شماری کے عمل کے پاس آنے سے مزید روکے گا۔
امریکی کامرس ڈیپارٹمنٹ نے اعلان کیا ہے کہ 2020میں ہونیوالی مردم شماری میں امریکی شہریت کے سوال کا خانہ بحال کر دیا جائیگا۔