اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی مستقل نشستوں کی تعداد میں اضافہ مسلہ کا حل نہیں، پاکستان
مستقل نشستوں کی تعداد میں اضافے کے حامی ہیں ، کا دعویٰ ہے کہ وہ کونسل کے طریقہ کار میں وراثت میں ملنے والی خامیوں کو دور کرلیں گے لیکن ان کی تجویز میں ایسی کوئی بات نظر نہیں آتی ۔ ڈاکٹر ملیحہ لودھی
نیویارک (محسن ظہیر سے ) پاکستان کا کہنا ہے کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی مستقل نشستوں کی تعداد میں اضافہ مسلہ کا حل نہیں بلکہ اس سے کونسل کے کام کے طریقہ کار میں مزید خرابیاں پیدا ہوں گی ۔
اقوام متحدہ میں سلامتی کونسل میں مجوزہ اصلاحات پر ہونیوالے اجلاس سے خطاب کے دوران پاکستان کی مستقل مندوب ڈاکٹر ملیحہ لودھی کا مزید کہنا ہے کہ جو لوگ مستقل نشستوں کی تعداد میں اضافے کے حامی ہیں ، کا دعویٰ ہے کہ وہ کونسل کے طریقہ کار میں وراثت میں ملنے والی خامیوں کو دور کرلیں گے لیکن ان کی تجویز میں ایسی کوئی بات نظر نہیں آتی ۔حقیقت میں اگر ایسا کیا گیا تو کونسل میں انارکی پیدا ہو گی، کارکردگی مزید متاثر ہو گی اور ڈیڈ لاک کی صورتحال جو کہ پہلے ہی موجود ہے، کونسل کو لاچار کرکے رکھ دے گی ۔
ڈاکٹر ملیحہ لودھی نے مزید کہا کہ مجوزہ اصلاحات جمہوری عمل سے بھی متصادم ہے ،مجوزہ اصلاحات کی وجہ سے کونسل کی اکثریت کو اس کے جمہوری حق سے محروم کردیا جائیگا ۔اس سے کونسل کی جمہوری اور نمائندہ تنظیم ساکھ بھی مجروح ہو گی ۔
واضح رہے کہ جنرل اسمبلی میں سلامتی کونسل کے ڈھانچے میں اصلاحات کے سلسلے میں فروری2009سے رکن ممالک میں بحث و مذاکرات جاری ہیں ۔